عراق

الحشد الشعبی نے صوبہ نینویٰ میں داعش کے حملے کو بے اثر کر دیا

شیعیت نیوز: عراق کی پاپولر موبلائزیشن آرگنائزیشن کی فورسز الحشد الشعبی نے اس ملک کے شمال مغرب میں واقع صوبہ نینویٰ میں داعش دہشت گرد گروہ کی باقیات کے رات کے حملے کو ناکام بنا دیا۔

عراقی میڈیا کے مطابق عراقی سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ داعش دہشت گرد گروہ کے عناصر نے اتوار کی رات صوبہ نینویٰ کے ضلع الحضر کے جنوب میں دراندازی کی کوشش کی لیکن الحشد الشعبی کی فورسز نے ان کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس حملے میں الحشد الشعبی فورسز میں سے کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔

عراق میں داعش کی شکست کے باوجود، اس دہشت گرد گروہ کی باقیات ملک کے کچھ حصوں بشمول دارالحکومت بغداد اور دیالہ، نینویٰ ، صلاح الدین، کرکوک اور الانبار کے صوبوں میں وقتاً فوقتاً داعش کا استعمال کرتی رہتی ہیں۔ حرکت کرنے اور آپریشن کرنے کے لیے حیرت کا اصول نابینا دہشت گرد عراقی شہریوں اور فوجیوں پر حملہ کرتے ہیں۔

الحشد الشعبی تنظیم جو عراق کے سپریم لیڈر شیعہ کے فتوے اور عراقی معاشرے کے مختلف طبقوں کے دلوں سے داعش کے خلاف لڑنے کے لیے پیدا ہوئی ہے، دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں سب سے اہم جنگی قوتوں میں شمار کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان کے صوبے قندھار میں داعش اور طالبان گارڈ کی جھڑپ، 5 ہلاک

دوسری جانب عراق کے سابق وزیراعظم نے صدر کے انتخاب اور کابینہ کی تشکیل کے لئے ملک میں کہیں بھی پارلیمنٹ کا اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

سابق عراقی وزیراعظم ’’ایاد علاوی‘‘ نے گذشتہ روز صدر اور کابینہ کے انتخاب کے لئے عراق میں کسی جگہ پر بھی پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر اور کابینہ کا انتخاب ملک میں جلدی اور شفاف انتخابات کی راہ ہموار کرے گا، ایسا نہ کرنے کی صورت میں ملک میں مزید سیاسی بحران اور سنگین صورتحال پیدا ہوگی۔

محمد شیاع السودانی کو وزارت عظمیٰ کے لئے نامزد کرنے کے بعد عراق میں دس ماہ سے جاری سیاسی بحران کے خاتمے کی امیدیں زندہ ہوئیں، جبکہ پارلیمنٹ بھی صدر اور اسپیکر کے انتخاب کے لئے تیار تھی، ایسی صورتحال میں "الصدر” تحریک کے حامیوں نے سیاسی عمل کی مخالفت کرکے عراق کی سیاسی صورتحال کو کافی گھمبیر بنا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button