Uncategorized

ملتان،جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ کا جبری لاپتہ جوانوں کی بازیابی کیلئے احتجاجی دھرنا

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل صدر کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک کے باوفا بیٹے ہیں ہماری مائوں نے ہمیں اس ملک کی عزت و ناموس کی تعلیم دی ہے، ہمیں حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے یا پھر بیلنس پالیسی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے

شیعیت نیوز: جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ کے زیراہتمام ملک بھر سے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی علامتی دھرنا دیا گیا، علامتی دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی سربراہ علامہ اقتدار حسین نقوی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل صدر جوہر عباس، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنماء سلیم صدیقی، لاپتہ افراد کے لواحقین مرید عباس اور خواہر خوشبخت زہراء نے کی۔ علامتی دھرنے میں بچے اور خواتین بھی شریک تھیں، دھرنے کے شرکاء نے اپنے لاپتہ پیاروں کی تصویر اُٹھا رکھی تھیں، دھرنے کے شرکاء نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس پاکستان سے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیوایم کے تحت کشمیری حریت رہنما یاسین ملک سے اظہار یکجہتی کیلئے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ

دھرنے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ ہم مسلسل ریاستی اداروں سے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں، جن لوگوں نے ہمارے پیاروں کو جبری طور پر لاپتہ کیا ہے، وہ آئین پاکستان کے دشمن ہیں، اگر کوئی شخص پاکستان کا دشمن ہے یا کسی نے آئین پاکستان کو توڑا ہے تو اُسے عدالتوں میں پیش کیا جائے، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے، اس ملک میں جنگل کا قانون ہے، جب چاہیں جسے چاہیں، لاپتہ کر دیں، کوئی پوچھنے والا نہیں، اس ملک میں اُسی شخص کی عزت ہے، جو آئین کو پامال کرتا ہے، پاک فوج اور سکیورٹی فورسز کو نشان بناتا ہے، سڑکوں پر خون کی ہولی کھیلتا ہے۔ ہمارا ماضی گواہ ہے کہ ہم کئی کئی دن دھرنے دیئے ہیں، لیکن آج تک ایک بھی پتہ نہیں ٹوٹا۔

یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیوایم ملتان کےتحت کشمیری حریت رہنما یاسین ملک پربھارتی جبر واستبداد کے خلاف احتجاج

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل صدر کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک کے باوفا بیٹے ہیں ہماری مائوں نے ہمیں اس ملک کی عزت و ناموس کی تعلیم دی ہے، ہمیں حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے یا پھر بیلنس پالیسی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کے امن کو خراب کیا جا رہا ہے، خدارا اس ملک کو بنانا ری پبلک نہ بنائیں، لوگوں کو اپنے حقوق چھیننے پر مجبور نہ کریں۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے خواہر خوشبخت زہراء نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو مسلسل لاپتہ کیا جا رہا ہے، ہمیں بتایا جائے، کیا ہم اس ملک کے شہری نہیں ہیں، کیا چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کرنا آئین پاکستان ہے۔؟ دھرنے کے شرکاء نے نماز مغرب پریس کلب کے سامنے ادا کی۔ احتجاجی دھرنے سے فخر نسیم صدیقی، شعیب حیدر، عاصم سرانی، ثقلین ظفر سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button