ایران

بین الاقوامی تعلقات اور سفارت کاری کے مفاہیم بدل رہے ہیں، سعید خطیب زادہ

شیعیت نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے مشہد مقدس ميں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات اور سفارت کاری کے مفاہیم بدل رہے ہیں کیونکہ آج ایک ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے ذریعہ آپ ایک میڈیا ، مکتب اور مآخذ کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ گذشتہ 100 برسوں میں موجودہ دور تاریخی ترین دور ہے۔آج نئے مفاہیم ، نئےمکاتب اور نئے قطب تشکیل پارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم جس چیز کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ بہترین آلات اور طریقوں کے ساتھ مختلف پیغامات کی بمباری ہے، اور اس صورت حال میں ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں ، جبکہ مفاہیم کے لحاظ سے ہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔

خطیب زادہ نے کہا کہ کمیونزم اور سرمایہ داری کے نظام کے علاوہ اسلامی انقلاب نے دنیا کے سامنے مذہبی جمہوریت کا تیسرا نظام اور طریقہ متعارف کرایا، اور آج اس کا ثمر عظیم اسلامی تہذیب کی شکل میںم وجود ہے اور اس سلسلے میں تبلیغ اور مبلغین کا کردار بہت ہی اہم ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران نے کی غذائی اشیا کی سلامتی کے بارے میں اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب سے ٹیلیفونی گفتگو میں کہا ہے کہ معاہدے کا حصول امریکہ کے منطقی رویے پر منحصر ہے۔

حسین امیر عبد اللہیان نے سرگئی لاوروف سے گفتگو میں تاکید کی اگر امریکہ منطقی رویہ اختیار کرے تو معاہدہ ہو سکتا ہے۔

بائیڈن کی حکومت نے، جو ایران کے تعلق سے سفارتکاری پر مبنی رویہ اختیار کرنے اور جوہری معاہدے میں امریکہ کی واپسی کی کوشش کا دعوی کرتی ہے، اب تک عملی طور پر اپنی حسن نیت ثابت نہیں کی ہے۔

ویانا مذاکرات میں شامل ممالک ان مذاکرات کو جلد سے جلد نتیجہ تک پہونچانا چاہتے ہیں لیکن معاہدے کا حصول کچھ اہم معاملوں کے تعلق سے امریکہ کے سیاسی فیصلے پر منحصر ہے۔

جمعرات کو اس ٹیلیفونی گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہم سبھی فریقوں سے مذاکرات کے تعلق سے پہل چاہتے ہیں۔

امیر عبد اللہیان نے کہا کہ اپنی ریڈ لائن کے تحفظ کے ساتھ تہران اچھے اور پایدار معاہدے کے لئے عزم مستحکم رکھتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے مورد تائید معاہدے کی حمایت میں روس کے مثبت موقف کو سراہا۔

اس گفتگو میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نےکہا کہ معاہدے کے حصول کے لئے روس کی حمایت جاری ہے۔ لاوروف نے کہا کہ ماسکو ایرانی فریق کے مفادات و مطالبے کے عملی ہونے کے تناظر میں ایک منصفانہ معاہدے کے لئے کوشاں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button