ایران

ایران نے کی غذائی اشیا کی سلامتی کے بارے میں اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پوری دنیا کو اس وقت غذائی اشیا کی قلت اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل و مشکلات کا سامنا ہے، کہا کہ ایران غذائی ایشیا کی سلامتی کے بارے میں اقوام متحدہ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

ہمارے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے پوری دنیا میں غذائی اشیا کی قلت اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل و مشکلات کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ خوراک سے متعلق مسائل، ماحولیات کی تبدیلیوں، کورونا وبا اور مختلف طریقوں سے بین الاقوامی مخاصمت کے منفی اثرات سے دنیا کے مختلف ملکوں منجملہ ایران پر جو گذشتہ چار عشروں سے مختلف قسم کی سخت ترین پابندیوں کا مقابلہ کرتا آیا ہے خاصا اثر مرتب ہوا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دسیوں لاکھ افغان پناہ گزینوں کی ایران آمد سے بھی ایران کی معیشت کافی متاثر ہوئی ہے جس کی بنا پرغذائی اشیا کی فراہمی پر بھی اثر پڑا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ، عالمی برادری اور بین الاقوامی امدادی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فرائض پر عمل کریں اور ایران میں موجود غیر ملکی پناہ گزینوں کو مالی و اقتصادی سمیت مختلف طرح کی امداد فراہم کریں۔

مجید تخت روانچی نے کہا کہ غذائی اشیا کی فراہمی میں رکاوٹیں، لوگوں کی دربدری، اقتصادی و قدرتی ذرائ‏ع پر بڑھتا دباؤ، ماثرہ لوگوں کے بڑھتے مسائل اور خوراک سے متعلق پیدا ہونے والی مشکلات یہ سب مخاصمت کے طویل مدت اثرات کا ہی نتیجہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پڑوسی ممالک کے درمیان تعمیری تعلقات علاقائی سلامتی کے سب سے مؤثر عنصر ہیں، رئیسی

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کو غذائی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے اور براعظم افریقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں خوراک سے متعلق مسائل و مشکلات اور زیادہ پائی جاتی ہیں۔

انھوں نے اس سلسلے میں علاقے کے مختلف ملکوں منجملہ، افغانستان، یمن، شام اور فلسطین کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ افغانستان میں اس وقت بھی دو کروڑ سے زائد لوگوں کو غذائی اشیا کی قلت اور خوراک سے متعلق مشکلات کا سامنا ہے اور ان کی فوری امداد کی ضرورت ہے۔

مجید تخت روانچی نے کہا کہ دو ہزار بائیس کے آغاز میں یمن میں خوراک سے متعلق مشکلات میں دو ہزار اکیس کے مقابلے میں آٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطین میں انسان دوستانہ صورت حال بھی ایسی ہی ہے جہاں دسیوں ‎سال کے غاصبانہ قبضے اور غاصب صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیوں کے نتیجے میں صورت حال بدتر ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ غزہ کے غیر قانونی اور ظالمانہ محاصرے کے نتیجے میں یہاں کے لوگوں کو بھی غذائی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے جبکہ یہ محاصرہ فوری طور پر ختم کئے جانے کی اشد ضرورت ہے۔

مجید تخت روانچی نے اس سلسلے میں شام کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس ملک میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے فوجیوں کی غاصبانہ موجودگی، دہشت گردی، یکطرفہ پابندیوں اور کروڑوں لوگوں کی دربدری نے شام کی معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے جس کی بنا پر ہر طرح کی اقتصادی سرگرمیاں معطل ہیں اور اسی بنا پر اس ملک میں سخت ترین معاشی مسائل اور غذائی ایشیا اور خوراک سے متعلق شدید ترین مشکلات پائی جاتی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button