ایران

تہران نے عالمی تنظیم کے بین الاقوامی قوانین کے مطابق کام کیا، سربراہ محمد اسلامی

شیعیت نیوز: ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے قواعد و ضوابط کے فریم ورک سے باہر سیاسی اثر و رسوخ ایران کے تعلقات کو متاثر نہیں کر سکتا اور تہران نے اس عالمی تنظیم کے بین الاقوامی قوانین کے مطابق کام کیا۔

یہ بات سربراہ محمد اسلامی نے جمعہ کے روز ایران کے جنوب مغربی شہر خرمشہر کے دورے کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

یہ بھی پڑھیں : جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں، یوکرین کے بحران کو سیاسی راستے سے حل ہونا چاہئے، عبداللہیان

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافائل گروسی کے حالیہ دورہ تہران نے باہمی تعاون کو وسعت دینے کا کام کیا، تہران کی کوششیں ناجائز صہیونی ریاست کے اثر و رسوخ کے تحت دشمنوں کو ایران پر الزام لگانے کی اجازت نہ دینے پر مرکوز ہیں۔

سربراہ محمد اسلامی نے دفاعی صنعت اور بنیادی علوم میں ایران کی پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران ان شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اپنی پوری صلاحیت اور اندرونی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : مجلس علمائے شیعہ پاکستان نے متنازعہ نصاب تعلیم پر ایم ڈبلیوایم کے موقف اور قومی شیعہ کانفرنس کی حمایت کردی

یہ بات قابل ذکر ہے کہ نائب ایرانی صدر نے 5 مارچ 2022 کو تہران میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ سیاسی دخول اور لابنگ سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے فیصلوں کو متاثر نہیں کرنا چاہیے۔

اسلامی نے کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست کسی اصول کی پابندی نہیں کرتی اور اس کے بجائے ایران کے پرامن جوہری پروگرام میں ہر طرح کی رکاوٹیں کھڑی کرتی رہتی ہے لیکن وہ ناکام ہو جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button