اہم ترین خبریںایران

معاشرے و سماج میں مایوسی پیدا کرنا سب سے بڑا فساد ہے، حجۃ الاسلام کاظم صدیقی

شیعیت نیوز: ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ حجۃ الاسلام کاظم صدیقی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔

تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے مؤمنین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے و سماج میں مایوسی پیدا کرنا سب سے بڑا فساد ہے۔ ایران نے انقلاب اسلامی کی برکت سے گذشتہ 4 دہائیوں سے زائد عرصہ میں اپنے استقلال، عزت اور اقتدار کی اچھی طرح حفاظت کی ہے اور ایران کے اقتدار میں اضافہ ہوا ہے۔

خطیب جمعہ نے تقوی اور پرہیزگاری کی اہمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تقوی انسان کی معنوی زندگی میں بنیادی اور اساسی کردار ادا کرتا ہے۔ تقوی ملکی اور غیر ملکی دشمنوں پر فتح پانے اور خیر و برکت کا بہترین ذریعہ ہے۔ اللہ تعالی اہل تقوی افراد کو انداز سے زیادہ نعمتیں اور خير و برکت عطا کرتا ہے۔

حجۃ الاسلام کاظم صدیقی نے کہا کہ استغفار کے ذریعہ انسان اللہ تعالی کی خوشنودی کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے اور مناجات شعبانیہ خیر و برکت کا بہترین ذریعہ اور بہترین ذکر ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : ہمیں دشمنوں پر سبقت حاصل ہے، میجر جنرل حسین سلامی

خطیب جمعہ نے کہا کہ دشمن نے ماہرانہ انداز اور پیشرفتہ وسائل کے ذریعہ عوام کے اعتقادات کو نشانہ بنا رکھا ہے ، دشمن ہمارے جوانوں کے ذہنوں کو مفلوج کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔ ہمیں دشمن کی ثقافتی یلغار کو ناکام بنانے کے لئے ٹھوس اقدام کرنا چاہیے، ورنہ دشمن ہم پر چوٹ وارد کرےگا۔

حجۃ الاسلام کاظم صدیقی نے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر جیسے واجبات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن نے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر جیسے واجبات کو قتل کردیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ معاشرے اور سماج میں مایوسی پیدا کرنا بہت بڑا گناہ ہے ہمارا ملک گذشتہ 40 سال سے زائد عرصہ سے ترقی اور پیشرفت کی سمت گامزن ہے ۔

خطیب جمعہ نے یوکرائن کی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرائن کی جنگ نے ایک بار پھر مغربی ممالک کی عزت اور حیثیت کو تباہ کردیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران جنگ کے خلاف ہے ایران عام شہریوں کے قتل کے خلاف ہے۔ یوکرائن کی جنگ حق و باطل کی جنگ نہیں بلکہ مفادات کی جنگ ہے اگر حق و باطل کی جنگ ہوتی تو ہماری ذمہ داری کچھ اور ہوتی ۔

خطیب جمعہ نے کہا کہ یوکرائن کی جنگ نے مغربی ممالک کی نسل پرستی کو بھی نمایاں کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button