ایران

اخلاقیات کے بغیر سائنس آج کی دنیا میں تناؤ کی وجہ ہے، صدر مملکت ابراہیم رئیسی

شیعیت نیوز: ایرانی صدر مملکت ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ آج انسانیت کو درپیش مسائل اور تناؤ اخلاقیات کے بغیر سائنس کی وجہ سے ہیں اس لئے سائنس اور اخلاقیات کو ایک ساتھ سمجھا جانے کی ضرورت ہے۔

یہ بات صدر مملکت ابراہیم رئیسی نے پیر کے روز منعقدہ عالمی خوارزمی میلے میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے خوارزمی انٹرنیشنل ایوارڈ کو ایران میں سائنسی تحرک کی علامت قرار دیا ہے۔

صدر مملکت ابراہیم رئیسی نے اس تہوار کو سائنسی اہم نشانیوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ میلہ صلاحیتوں اور شاندار منصوبوں کو دکھانے کا موقع فراہم کرتا ہے اور مفکرین بالخصوص نوجوانوں کے لیے امید کا باعث بن سکتا ہے۔

انہوں نے سائنسی اور تحقیقی کوششوں میں ایران کی دلچسپی کو اس کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک قراردیتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ہمیشہ ملک میں اختراع کرنے والوں اور محققین کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ویانا میں نتائج کے حصول کو تیز کرنے کیلئے مذاکراتی اقدامات کو اپنا رہے ہیں، ایڈمیرل شمخانی

اس لیے آج ہم اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ ایران کی سائنسی اور تحقیقی کوششوں میں کس حد تک اضافہ ہوا ہے۔ مختلف شعبوں میں ہمارے نوجوان سائنسدانوں نے سائنس کی پیداوار میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سائنسی ترقی ملک کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، سائنسی ترقی کو ایک مسلسل تحریک کے طور پر سمجھتے ہیں جو ملک کی ضروریات کو پورا کرنے پر اپنا اثر چھوڑتی ہے۔

صدر مملکت ابراہیم رئیسی نے اپنے کلمات میں کہا کہ تحقیق اور سائنسی کوششیں ایران کی خصوصیات میں سے ہیں اور سائنسی کوششوں کو عملی ہونا چاہیے اور مسائل کے حل کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق اور اختراع ملک کو ترقی دینے میں مدد کر سکتی ہے۔

آخر میں صدر رئیسی نے کہا کہ علم پر مبنی کمپنیاں ملک کے اثاثوں میں سے ہیں۔

35ویں عالمی خوارزمی فیسٹیول میں اعزاز پانے والوں میں 9 ایرانی، تین چینی، اطالوی اور فرانسیسی پروفیسر بھی شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button