دنیا

صومالیہ کے دارالحکومت کے شمال میں الشباب کا دہشت گردانہ حملے

شیعیت نیوز: بلد شہر میں الشباب کے مہلک دہشت گردانہ حملوں کی نئی اطلاعات کے ساتھ صومالیہ میں عدم تحفظ کی خبریں مسلسل سرخیوں میں بنی ہوئی ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے صومالی پولیس کے قریبی ذرائع اور عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ الشباب کے دہشت گردوں نے ملک کے ایک شہر پر شدید حملے کیے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صومالی الشباب کے جنگجوؤں نے جمعرات کو دارالحکومت موغادیشو کے شمال میں واقع ایک قصبے پر حملہ کیا، جس میں سرکاری سکیورٹی فورسز کے ساتھ لڑائی کے دوران کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے۔

عینی شاہدین اور صومالی پولیس کے مطابق الشباب کے دہشت گرد دارالحکومت سے 30 کلومیٹر شمال میں واقع بلد قصبے کے داخلی دروازے پر واقع ایک پل سے سرکاری سکیورٹی فورسز کو نکال کر قصبے میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں : چین نے سابق وزیر تجارت سمیت پانچ امریکیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں

ایک عینی شاہد حسن نور نے رائٹرز کو بتایا کہ ہم مسجد میں تھے اور ہم نماز پڑھ رہے تھے جب پل پر شدید فائرنگ ہوئی۔ اس طرح الشباب نے شہر پر قبضہ کر لیا اور پل پر موجود فوجیوں کو شکست دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں پولیس کی تعداد کم تھی۔ فائرنگ شروع ہوئی تو لوگ اپنے گھروں کو بھاگ گئے۔ میں نے (حملے میں ہلاک ہونے والوں میں) پانچ فوجیوں اور دو خواتین شہریوں کو دیکھ ۔

صومالی پولیس کے ایک سینئر اہلکار فرح علی کے مطابق الشباب کے دہشت گرد حملے کے بعد کچھ دیر تک شہر میں رہے اور پھر شہر سے نکل گئے۔

پولیس اہلکار نے مزید کہا کہ میرے خیال میں ہمارے کچھ فوجیوں سمیت آٹھ افراد مارے گئے۔

القاعدہ کا قریبی گروپ الشباب 2008 سے مرکزی حکومت کے خلاف لڑ رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں، گروپ کے ارکان نے موغادیشو اور ملک کے دیگر حصوں پر بارہا مہلک حملے کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button