اسرائیل کا شام کی بندرگاہ لاذقیہ پر میزائلوں سے حملہ

شیعیت نیوز: اسرائیل نے شام کی بندرگاہ لاذقیہ پر کئی میزائلوں سے حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے رواں ماہ دوسری بار شام کی مرکزی بندرگاہ لاذقیہ پر کئی میزائل داغے ہیں جس کے نتیجے میں بندرگاہ میں رکھے کنٹینرز تباہ جب کہ اسپتال، رہائشی عمارتوں اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
مقامی میڈیا نے فوجی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کل صبح مقامی وقت کے مطابق 3 بجکر 21 منٹ پر غاصب صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے بحیرۂ روم کے درمیانی حصے سے شہر لاذقیہ کے مغربی مقامات کی جانب کئی ایک میزائل فائر کئے جبکہ اس حملے کا ہدف لاذقیہ کی تجارتی بندرگاہ کے احاطے میں موجود کنٹینر تھے۔
حملے کے وقت رہائشی عمارتوں میں شہری اور اسپتال میں مریض موجود تھے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ چند افراد کے معمولی زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنھیں طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : آئیے رہبر معظم کی ہدایات کے مطابق اتحاد کے میدان میں آگے بڑھیں، حجت الاسلام جمعہ اسدی
رپورٹ کے مطابق ملکی ہوائی دفاع نے اکثر و بیشتر حملہ آور میزائلوں کو ہوا میں ہی تباہ کر دیا تاہم جائے وقوعہ پر آتشزدگی کے باعث بڑا مالی نقصان ہوا ہے جس کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔
صیہونی فوج شام میں سرگرم دہشت گرد ٹولوں کی حمایت و مدد کے تناظر میں شامی فوج کی چھاؤنیوں اور بنیادی تنصیبات کو آئے دن نشانہ بناتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شام کا بحران 2011 میں شروع ہوا جس کا مقصد خطے کے حالات کو صیہونی حکومت کے مفاد میں بدلنا تھا لیکن شامی فوج ایران اور روس کی حمایت سے دہشت گرد گروہ داعش کی کمر توڑنے میں کامیاب رہی۔
اس وقت باقی بچے دہشت گرد بھی شکست کے قریب ہیں جس سے اسرائیل کو سخت تشویش لاحق ہے، کیونکہ وہ جنگ و خونریزی میں اپنے ناجائز وجود کی بقا دیکھتا ہے۔