اہم ترین خبریںیمن

یمن کے صوبہ مآرب میں سعودی عرب سے وابستہ 35 کرائے کے فوجی ہلاک

شیعیت نیوز: یمنی خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مآرب میں سعودی عرب سے وابستہ کرائے کے فوجیوں کے ساتھ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس انصار اللہ کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں ۔

عسکری ذرائع نے یمن نیوز کو بتایا کہ گزشتہ چند گھنٹوں میں مستعفی یمنی حکومت اور الاصلاح پارٹی سے وابستہ 35 کرائے کے فوجی مآرب کے جنوب اور مشرق میں مارے گئے ہیں۔

ان ذرائع کے مطابق سعودی عرب سے وابستہ ہلاک ہونے والوں میں کئی رہنماؤں کے نام بھی شامل ہیں جن میں بریگیڈیئر جنرل محمد علی الراشد، کرنل نعمان شطیر القردعی، صالح عیضہ جمعان، ناجی ناصر الجہمی،بشیر عبدربہ سعد المرادی اور شامخ علی مبخوت الاجدعی۔

صوبہ مآرب میں گزشتہ ماہ کے دوران سب سے زیادہ پرتشدد جھڑپیں ہوئی ہیں۔

یمنی مزاحمتی قوتیں خطے کی جغرافیائی خصوصیات اور سعودی اتحاد کی طرف سے بڑی تعداد میں فوجیوں اور ساز و سامان کی تعیناتی کے باوجود یمنی افواج تیزی سے پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں اور حال ہی میں مستعفی حکومت سے وابستہ 53 رہنما اور عناصر مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : لشکر خدا مجاہدین انصاراللہ و یمنی فوج نے جارح سعودی فوجی اتحاد کو دھول چٹا دی

دوسری طرف یمن کی جنگ میں سعودی امریکی جارح اتحاد کی شکست کے متعدد آثار نمودار ہونے کے بعد اس جارح اتحاد نے حالیہ دنوں میں جنگ اور تصادم کے اخلاق و ضوابط سے کوسوں دور پاگل پن کی پالیسی کو دوبارہ فعال کیا اور اس کے تحت صنعا کے رہائشی علاقوں پر حملہ کر دیا۔

واضح رہے کہ صنعاء کے رہائشی علاقوں پر سعودی امریکی جارح اتحاد کے جنگی طیاروں کی جارحیت میں یمنی شہریوں کے گھروں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور متعدد سڑکیں، ہسپتال اور پل تباہ ہونے کے ساتھ ساتھ حساس مقامات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

الاخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے وسط میں صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے کے بعد سعودی قیادت والے اتحاد کی جارحیت میں شدت آگئی اور یہاں تک کہ یورپی یونین کے وفد نے جارحیت کی مذمت کی جبکہ اقوام متحدہ نے ایک بار پھر ہمیشہ کی طرح خاموش رہنے کو ترجیح دی۔

صنعاء کے ہوائی اڈے پر ہونے والی بمباری کے چند گھنٹوں کے اندر، صنعاء کے مشرق میں واقع جرمن-سعودی ہسپتال کے محلے کے رہائشی شہریوں کی گاڑیوں کی مرمت کی دکان پر بمباری سے حیران رہ گئےجس کے بعد جارح اتحاد نے صنعاء میں حساس اہداف کے خلاف آپریشن کرنے کا دعویٰ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button