مشرق وسطی

مقبوضہ وادی گولان کی حیثیت تبدیل کرنا باطل اقدام ہے، عرب لیگ

شیعیت نیوز: عرب لیگ نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ وادی گولان کے علاقے میں آباد کاری کے نئے منصوبوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں مسترد کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عرب لیگ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے مقبوضہ وادی گولان کے علاقوں کی صورت حال کو تبدیل کرنا اور اس کی قانوجی حیثیت کو تبدیل کرنا باطل اقدام ہے۔

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے مشیر برائے فلسطین سعید ابو علی نے ایک بیان میں کہا کہ عرب لیگ مقبوضہ وادی گولان میں یہودی آباد کاری کے نئے اسرائیلی منصوبوں کو مسترد کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی گولان میں یہودی آباد کاری کے منصوبے متنازع علاقے میں صیہونی ریاست کی مداخلت کو مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔

ابو علی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست اقتصادی ترقی کے نام نہاد منصوبوں کی آڑ میں مقبوضہ وادی گولان کے علاقوں میں مداخلت کررہا ہے اور وادی گولان پر قبضے اور اس کے وسائل ہتھیانے کی کوشش ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل نے مقبوضہ وادی گولان کے علاقے میں ترقیاتی منصوبے کی آڑ میں یہودی آباد کاری کے ایک بڑے منصوبے کی منظوری دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی حکمت اور قیادت سے بہت متاثر ہوں، وینزویلا صدر

دوسری جانب خلیجی ریاست قطرنے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں اور یہودی آباد کاروں کی وحشیانہ کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فلسطینیوں کو ہرممکن تحفظ فراہم کرنے پر زور دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قطری وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی علاقوں بالخصوص مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں برقہ کے مقام پر نہتے فلسطینیوں پر حملے وحشیانہ اقدام ہے۔

قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت برادر فلسطینی قوم کے خلاف گھناؤنے جرائم اور مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور فلسطینیوں کے بنیادی انسانی حقوق کی کھلے عام پامالیاں کی جا رہی ہیں۔

دوحا نے عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی قوم پر روازانہ کی بنیاد پر ہونےوالے حملوں اور جرائم کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

قطر نے فلسطینی قوم کے دیرینہ اور آئینی حقوق کی حمایت سے متعلق اپنے اصولی مؤقف کا اعادہ کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر سنہ 1967ء کی سرحدوں پر مشتمل اور القدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بناتے ہوئے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button