اسرائیلی جیل میں فلسطینی شہری ابو ھواش کی 131 دن سے بھوک ہڑتال جاری

شیعیت نیوز: اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل 40 سالہ فلسطینی ہشام ابو ھواش نام نہاد انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج 131 دنوں سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ابو ھواش کا تعلق غرب اردن کےجنوبی شہر الخلیل کےنواحی علاقے دورہ سے ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے ترجمان حسن عبد ربہ نے بتایا کہ طویل بھوک ہڑتال کے بعد صحت خراب ہونے پر اسیر ابو ھواش کو جیل اسپتال الرملہ منتقل کیا گیا ہے۔
ان کی زندگی کو حقیقی خطرہ لاحق ہے اور ان کے جسم میں موجود پانی ختم ہوچکا ہے۔ وزن کم ہوگیا ہے اور وہ اپنے سہارے پر حرکت سے قاصر ہیں۔
بھوک ہڑتالی اسیر کے گردے اور پھیپھڑےبھی کام کرنا چھوڑ گئے ہیں جب کہ جگر میں بھی تکلیف ہے۔
دو ہفتے قبل اسرائیلی حکام نے چار ماہ کی انتظامی حراست میں مزید توسیع کردی تھی۔
اسیر ابو ھواش کو 27 اکتوبر 2020ء کو حراست میں لینے کے بعد انتظامی قید میں منتقل کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : یہودی انتہا پسند نے معمر فلسطینی خاتون کو اپنی گاڑی سے کچل کر شہید کر دیا
دوسری جانب صیہونیوں نے غرب اردن میں فلسطینیوں پر فائرنگ کی جس سے 53 فلسطینی زخمی ہوئے۔
فلسطین کی انجمن ہلال احمر نے بتایا ہے کہ جمعہ کے روز غرب اردن کے صوبے نابلس کے برقا اور بیت دجن پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں کم سےکم 53 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ زخمی ہونے والوں کی اکثریت کا تعلق شمال مغربی شہر نابلس کے فلسطینی گاؤں برقہ سے ہے۔
جمعرات کو بھی صیہونیوں نے نابلس کے برقا علاقے میں فلسطینیوں پر فائرنگ کی تھی جس سے 127 فلسطینی زخمی ہوئے اور کئی فلسطینیوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔
صیہونی فوجیوں کے دشمنانہ اقدامات ایسے عالم میں جاری ہیں کہ اس سے قبل فلسطینی استقامتی گروہ، غرب اردن اور بیت المقدس میں صیہونیوں کے جارحانہ اقدامات کے بارے میں خبردار کر چکے تھے۔