دنیا

شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے، روسی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤ روف نے شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤ روف نے اپنے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی غیر قانونی ہےاور امریکہ کو فوری طور پر شام سے باہر نکل جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی فوج شام کے استحکام کے لیے خطرہ ہی نہیں بلکہ شامی عوام کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار میں بھی مصروف ہے۔

امریکہ اور اس کے اتحادی کئی برس سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے شام میں غیر قانونی طور سے موجود ہیں حالانکہ دمشق کی قانونی حکومت نے ان ملکوں سے ایسی کوئی درخواست نہیں کی ہے۔ حکومت شام بارہا یہ بات زور دے کر کہہ چکی ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی موجودگی غاصبانہ قبضے کے مترادف ہے۔

شام کا بحران سن دوہزار گیارہ میں امریکہ، ترکی، سعودی عرب اور دیگر امریکی اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں سے رونما ہوا۔ شام کو اس بحران سے دوچار کرنے کا مقصد علاقے میں طاقت کا تواز ن غاصب صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : کابل کے مرکزی پاسپورٹ آفس پر بڑا خودکش حملہ ناکام، حملہ آور ہلاک

دوسری جانب روس کے نمائندے برائے شامی امور ’’الگسندر لاورنتیف‘‘ نے ایرانی وزیر خارجہ کے سئنیر مشیر اور آستانہ امن عمل میں ایرانی وفد کے سربراہ علی اصغر خاجی سے ملاقات میں شامی مسائل پر گفتگو کی۔

تاس نیوز ایجنسی کے مطابق، لاورنتیف نے منگل کے روز قازقستان کے شہر نورسلطان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران اور ترک حکام سے اپنی ملاقاتوں پر روشنی ڈالی۔

اعلی روسی سفارت کار نے کہا کہ انہوں نے اپنے ایرانی اور ترک ہم منصوبوں سے ملاقاتوں میں شام میں سیز فائر پر پابندی کیلئے اقدامات اٹھانے پر تبالہ خیال کیا۔

انہوں نے ان مذاکرات کو بہت تعمیری قراردیتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات میں شامی مسائل پر بات چیت ہوئی۔

روسی سفارت کار نے آستانہ عمل امن میں شریک ایرانی وفد کے سربراہ خاجی سے ہونے والی ملاقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں شام میں قیام امن نیز سیز فائر پر پابندی سے متعلق گفتگو کی گئی۔

ان کے مطابق، اپنے ایرانی اور ترک ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت میں ادلب اور جنوبی علاقوں کے ساتھ ساتھ شمالی شام اور اس ملک اور ترکی کے درمیان سرحدی مقامات اور وہاں دہشت گرد گروہوں کی نقل و حرکت میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ شام کے مسئلے کے سیاسی حل کے لیے آستانہ فریم ورک میں مذاکرات کا 17 واں دور کل قازقستان کے دارالحکومت نورسلطان میں شروع ہوا جوکل (بدھ) کو جاری رہے گا اور ایک بیان کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button