مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوجی عدالت کا ’انصاف‘ فلسطینی بچے کو قید، جرمانہ کی سزا

شیعیت نیوز: کل بدھ کو اسرائیلی ریاست کی نام نہاد فوجی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی لڑکے کو چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی اور بھاری جرمانہ کی سزا سنائی۔

القدس  کے قیدیوں کے خاندانوں کی کمیٹی نے بتایا کہ یروشلم میں اسرائیلی مرکزی عدالت نے 17سالہ محمد صباح  کو دس سال قید اور بھاری جرمانہ کی سزا سنائی۔

صباح کو 170,000 شیکل (55,000 ڈالر) جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہےجو کہ مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر میں اسرائیلی فوجیوں کے خلاف چھرا مار کارروائی کرنے کی کوشش کرنے کے الزام میں زیرحراست ہے۔

قابل ذکر ہے کہ صباح کو 28 اکتوبر 2019 سے قابض جیلوں میں قید  ہے اور وہ القدس کے پرانے شہر ’’عقبہ درویش‘‘ کا رہائشی ہے۔

اسرائیلی فوج نے محمد صباح کو گرفتاری سے قبل گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا جس کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : القدس میں شہادت طلبانہ آپریشن، فلسطین میں تیسرے انتفاضہ کے آثار

دوسری جانب اس وقت بھی صیہونی زندانوں میں 160 بچے زیرحراست ہیں جو عوفر، دامون اور مجدجیسی بدنام زمانہ اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں جہاں فلسطینی بچوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور نفسیاتی اذیتیں دی جاتی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران مقبوضہ فلسطین میں صیہونی فوج کی جارحیت کا نشانہ بننے والے 15 معصوم و بے گناہ فلسطینی بچوں کی شہادتیں ہوئیں جبکہ 1149 بچوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر تے ہوئے حراست میں لیا اور انہیں مار پیٹ کی ۔

رپورٹ کے مطابق اس وقت بھی صیہونی زندانوں میں 160 بچے زیرحراست ہیں جو عوفر، دامون اور مجدجیسی بدنام زمانہ اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں جہاں فلسطینی بچوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور نفسیاتی اذیتیں دی جاتی ہیں۔

خیال رہے کہ قابض صیہونی جیلوں میں سنہ 2000ء کے بعد سے اب تک 18 سال سے کم 19 ہزار بچوں کو گرفتار کیا گیا ہےجو رہائی پانے کے بعد بھی صیہونی زندانوں کی دہشت سے باہر نہیں نکل سکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button