دنیا

بھارت کے مختلف شہروں میں وسیم رشدی کی گستاخیوں کے خلاف مظاہرہ

شیعیت نیوز: بھارت کے مختلف شہروں میں وسیم رشدی کی گستاخیوں کے خلاف سبھی مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے۔

اسی سلسلے میں ممبئی کی مشہور مغل مسجد میں شیعہ علماء اور آئمہ مساجد کا احتجاجی اجلاس ہوا جس میں شہر ممبئی اور مضافات کے علماء اور ائمہ نے شرکت کی ۔

مسجد ایرانیان یا مغل مسجد کے مولانا جعفر خان نے وسیم رشدی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جو کچھ کر رہا ہے وہ بڑی سازش کا حصہ ہے۔ ان حالات میں سازش کو سمجھتے ہوئے اپنے اتحاد کو قائم رکھنا ہے، ہمت و حوصلے سے کام لینا ہے۔

ممبئی کے ڈونگری علاقے میں حبیب ہائی اسکول کے سامنے علماء اور لوگوں کے درمیان شیطان وسیم رشدی کا پتلہ بھی جلایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران نے اقوام متحدہ کی خصوصی نامہ نگار کے دعوے کو مسترد

امام جمعہ فتح پور بارہ بنکی میں احتجاج کے درمیان میڈیا کے جواب میں مولانا عمران حیدر نے کہا وسیم ملعون کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ شیعہ سنی اور بھارتیوں کے درمیان فتنہ برپا کرنا چاہتا ہے۔ آگے بیان کیا ملعون وسیم رشدی ایسا شخص یے جس کا خبیث اور ناپاک وجود اس قابل نہیں کہ اس کا نام بھی لیا جائے لیکن چونکہ اس کے جرائم اپنی انتہا کو پہنچ چکے ہیں اورسماجی ، اخلاقی، انسانی، میدان میں تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے قرآن مجید اور شان رسالت میں بدترین درجہ کی گستاخیوں کا مرتکب ہوا ہے اس لئے اب اس کے بارے میں خاموش رہنا کسی بھی جمہوریت پسند انسان کے لئے صحیح نہیں ہے شریعت کی نظر میں وہ مرتد ہے اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔جو ہمارے عزیز جمہور پسند بھارت کی فضا کو خراب کرنے کے لئے ناکام کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانیت کے دشمن، فرقہ پرست عناصر کی پشت پناہی میں جس کے ذریعہ سے اسلام مخالفت سرگرمیاں مسلسل انجام دی جا رہیں۔ اس وقت ہماری زمہ داری ہے ہم رسول اسلام کی زندگی کا سہارا لے کر حُسن تدبیر کے ساتھ اپنے وطن کے قوانین پر عمل کرتے ہوئے اپنے محبوب بھارت کی جمہوریت کو بچائیں۔

مولانا نے کہا یقین جانئے پہلے زمانے کی طرح آج بھی دشمن سازشیں سرگرم ہیں۔ پہلے کی طرح اب بھی اسلام، قرآن و رسول پر حملے ہو رہے ہیں جہاں مد مقابل صرف لالچ ہے اس کے سوا کچھ نہیں، انہیں سازشی خیمہ میں سےآج کل ہمارے بھارت میں سے ایک مفسد ملعون دشمن کا آلہ کار بن کر سرگرم ہے جو ہمارے خوبصورت اور جمہوریت پسند بھارت کی فضا کو خراب کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔

آئیے ہم سب مادی لباس اتار کر اخلاقی لباس زیب تن کر کے اپنی روحانیت کے ذریعہ بھارت کی فضا کو خوشگوار بنائیں اور حکومت ہند سے گذارش کریں منصفانہ طریقہ کار اپنا کر مجرم کو اس کی منزل تک پہونچائے اور ہندوستان کی جمہوریت کو بچائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button