اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

حماس رہنما وصفی قبھا کی نماز جنازہ میں عوام کا جم غفیر امڈ آیا

شیعیت نیوز: دو روز قبل فلسطین کے علاقے جنین میں فوت ہونے والے رہنما وصفی قبھا کو کل جمعہ کے روز سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں شہریوں اور سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما اور قومی رہنما وصفی قبھا کورونا وبا کا شکار ہونے کے بعد جمعرات کو دم توڑ گئے تھے۔

کل جمعہ کے روز ان کی نماز جنازہ جنین کے پناہ گزین کیمپ میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ مسجد الکبیر کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں ہزارو شہریوں، ارکان پارلیمنٹ، ممتاز سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے شرکت کی۔

نماز جنازہ کے موقعے پر فلسطینی قیادت نے وصفی قبھا کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔

اس موقعے پرحماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ، سرایا القدس بریگیڈ اور دیگر فلسطینی مزاحمتی کارکنوں نے جنازے کو کندھا دیا اور جلوس کی شکل میں مسجد الکبیر سے قبرستان تک لے جایا گیا۔

نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حماس رہنما الشیخ مصطفیٰ ابو ھرہ نے کہا کہ وصفی قبھا دین اور دعوت پر ثابت قدمی کے ساتھ کھڑے رہنے والے پہاڑ تھے۔ وہ ایک بہادر مجاہد اور سیاسی رہنما تھے جن کی بہادری کی فلسطینی قوم گواہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی فوج اور انصار اللہ کا الحدیدہ صوبے میں اپنی پیشقدمی کا باقاعدہ آغاز

دوسری جانب صدر عباس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مضبوط اقدامات اٹھا کر اسرائیلی قابض حکام کے ساتھ اپنے برتا ؤکے طریقے میں تبدیلی لائےاور فلسطینیوں کو ان کا جائز حق دلوائے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں سابق فلسطینی رہنما یاسر عرفات کی 17ویں برسی کے موقع پرموجودہ صدر محمود عباس نےاپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ یاسر عرفات کی برسی ایسے وقت میں منائی جا رہی ہےکہ جب فلسطینی قوم پر جدوجہد کی تاریخ کا سب سے مشکل دور ہے۔

محمود عباس نے کہا کہ اسرائیل صیہونی بستیوں کی تعمیر اور توسیع کر رہا ہے اور بیت المقدس شہر کے عرب اور اسلام تشخص و کردار کو ختم کر کے تاریخی صورتحال کو بدلنے کیلئے منظم جارحیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، انہوں نےکہا کہ ہمارے لیے اسرائیل کے ساتھ ان معاہدوں پر قائم رہنا مناسب نہیں جن کی صیہونی ریاست خود پابندی نہیں کرتی ۔

صدر عباس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مضبوط اقدامات اٹھا کر اسرائیلی قابض حکام کے ساتھ اپنے برتا ؤکے طریقے میں تبدیلی لائےاور فلسطینیوں کو ان کا جائز حق دلوائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button