اہم ترین خبریںلبنان

سعودی اور صیہونی دونوں حکومتوں کی ایک مشکل، ماضی سے سبق نہیں سیکھتیں، حسن البغدادی

شیعیت نیوز: حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن حسن البغدادی نے کہا ہے کہ لبنان ، سعودی عرب کی دھمکیوں اور دباؤ کے سامنے جھکنے والا نہیں ہے۔

المنار ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن حسن البغدادی نے بیروت اور ریاض کے درمیان پیدا ہونے والے بحران پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور صیہونی حکومت کی ایک بنیادی مشکل یہ ہے کہ وہ ماضی کے (اپنے بے سوچے سمجھے) اقدامات سے عبرت حاصل نہیں کرتے۔

حسن البغدادی نے کہا کہ ان غاصب حکومتوں کے سربراہوں کو جان لینا چاہئے کہ لبنان کسی دباؤ اور دھمکی کے سامنے جھکنے والا نہیں ہے۔

یمن کے خلاف جارح سعودی اتحاد کی جنگ کی مذمت اور ریاض کے جارحانہ اقدامات روکنے کے مطالبے پر مبنی لبنان کے وزیر اطلاعات و نشریات جارج قرداحی کے حالیہ بیان پر احتجاج کرتے ہوئے سعودی عرب نے بیروت سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے اور لبنانی سفیر کو ریاض سے چلے جانے کا حکم دے دیا۔

سعودی عرب کی خوشنودی کے لئے متحدہ عرب امارات، بحرین اور کویت نے بھی لبنان سے اپنے سفیر واپس بلا لئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صوبہ مارب کی جلد آزادی کے آثار نمایاں ہونے لگے

دوسری جانب حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے کہا ہےکہ نئے مشرق وسطی کے قیام کی امریکی کوشش ناکام ہو گئی ہے

حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ شام کو جارحیت کا نشانہ بنا کر نئے مشرق وسطی کے قیام کی امریکی کوشش شکست سے دوچار ہو چکی ہے۔

انھوں نے کہا کہ تحریک مزاحمت نے جارح امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو شکست دے کر ایک بڑا کارنامہ رقم کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کی حفاظت، شام کا تیل لوٹنے اور اس ملک کے سرمائے غارت کرنے اور شامی عوام کے خلاف دباؤ کے امریکی ہتھکنڈے بدستور جاری ہیں جس کا اہم ترین مقصد شام کی حکومت کا تختہ پلٹنا رہا، مگر سارے نتائج برعکس برآمد ہوئے ہیں۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ شام، لبنان اور فلسطین میں تمام پیدا کردہ مسائل اور بحرانوں کا مقصد صرف ایک ہی رہا ہے اور وہ اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنا اور اس کے غاصبانہ قبضے کو قانونی شکل دینا تھا تاہم شام پر مسلط کی جانے والی جنگ سے امریکہ کی یہ سازش بھی ناکام ہو گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button