مقبوضہ فلسطین

اسرائیل کی جارحیت، فلسطینی شہداء کے قدیم ترین قبرستان کی قبریں مسمار

شیعیت نیوز: مقبوضہ بیت المقدس میں غاصب اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، غاصب اسرائیلی انتظامیہ نے مسجد اقصیٰ کے نزدیک فلسطینی شہداء کے قدیم ترین قبرستان کی قبریں مسمار کردیا۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی انتظامیہ نے بلڈوزروں سے الیوسفیہ قبرستان کی قبریں مسمار کیں۔ علاقہ مکینوں کی مزاحمت پر اسرائیلی انتظامیہ کو کام روکنا پڑا۔ واقعہ کے خلاف فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو مظاہرین زخمی ہوگئے۔

قبرستان میں 1948 سے 1967 کے درمیان شہید ہونے والے فلسطینی شہدا کی قبریں موجود ہیں۔ غاصب اسرائیلی انتظامیہ پارک بنانے کے لیے قبرستان کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتی ہے، اسرائیل نے 2016 میں بھی قدیم ترین باب الرحمہ قبرستان کی قبریں مسمار کر دی تھیں۔

فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور بربریت کا سلسلہ جاری ہے اور عرب حکمراں خاموش تماشائی بن کر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کررہے ہیں۔عرب حکمرانوں کی غداری اور خیانت کو مسلمان کبھی معاف نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی نیجر میں ایک مسجد میں دہشت گردانہ حملہ، 10 افرادجاں بحق

دوسری جانب اسرائیل کی مقامی پلاننگ کونسل کی طرف سے کل بُدھ کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس اور بیت لحم کے درمیان’گیوات ھمٹوس‘ یہودی کالونی میں تعمیرات، سڑکوں کی تعمیر اور پبلک عمارتیں تعمیر کرنے پر جلد کام شروع کیا جائے گا۔

بیت المقدس کے گورنرعدنان غیث نے بتایا کہ اس منصوبے کا مقصد القدس اور بیت لحم گورنریوں کےدرمیان حد فاصل قائم کرنا اور القدس اور اس کے اطراف کے علاقوں پر قبضہ کرنا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک سازش کے تحت القدس میں آبادی کا توازن تبدیل کرنے اور علاقے کے جغرافیے کو تبدیل کرنے پرعمل درآمد کررہا ہے۔

عدنان  غیث کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیل القدس اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کو کھلم کھلا نظرانداز کررہا ہے۔

اسرائیل نے سنہ 2014ء میں مذکورہ یہودی کالونی میں یہودی آباد کاروں کے لیے 2400 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button