دنیا

پینڈورا پیپرز نے دنیا کی اہم شخصیات کے خفیہ مالیاتی معاملات کو برملا کردیا

شیعیت نیوز: دنیا بھر کی اہم شخصیات کے خفیہ مالیاتی معاملات پر بڑی بین الاقوامی تحقیق مکمل ہوئی جو’ پینڈورا پیپرز ‘ کے نام سے آج جاری کی گئی۔

عالمی میڈیا سے ملنے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیٹا کلیکشن اور اشتراک کے حوالہ سے’  پینڈورا پیپرز ‘،’ پنامہ پیپرز‘ سے بہت بڑے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ممکنہ طور پر یہ دنیائے صحافت کی تاریخ میں کی جانے والی اب تک کی سب سے بڑی تحقیق ہے۔

پنڈورا پیپرز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر نے وسطی لندن میں 67 لاکھ پونڈ کی جائیداد خریدی مگر 3 لاکھ 12 ہزار پونڈ اسٹیمپ ڈیوٹی ادا نہیں کی۔

بلیئر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جائیداد قانونی طور پر آف شور کمپنی سے خریدی گئی تھی ۔ جبکہ ’پینڈورا پیپرز میں 700 پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں نکل آئیں۔ جس پرپاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ بڑے مالیاتی اسکینڈل ’پینڈورا پیپرز‘ میں شامل پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کی جائیں گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹ پر اپنے بیان میں پینڈورا پیپرز اسکینڈل کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پینڈورا پیپرز میں اشرافیہ کی غیرقانونی طریقے سے حاصل کی گئی دولت کو ایکسپوز کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : حضرت محمد مصطفی ؐ کی شان میں توہین کرنے والے کی عبرت ناک موت

وزیراعظم نے کہا کہ میری دو دہائیوں پر مشتمل جدوجہد یہ کہتی ہے کہ ممالک غریب نہیں ہوتے دراصل کرپشن غربت کا سبب بنتی ہے، پیسہ لوگوں پر نہیں لگایا جاتا، وسائل کی چوری قدر میں کمی کا باعث بنتی ہے اور غربت کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کی اموات ہوتی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میری حکومت پینڈورا پیپرز میں سامنے آنے والے تمام پاکستانیوں کی تحقیقات کرے گی اور کسی بھی شہری کی کرپشن ثابت ہوئی تو تادیبی کارروائی کریں گے، عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ماحولیاتی آلودگی کی طرح اس ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائے۔

خیال رہے کہ صحافیوں کی عالمی تنظیم آئی سی آئی جے تاریخ کے سب سے بڑے مالیاتی اسکینڈل ’’پینڈورا پیپرز‘‘ کو سامنے لے آئی جن میں دنیا بھر کے متعدد سربراہان مملکت، سیاست دانوں، صنعت کاروں، بیورو کریٹس، ریٹائرڈ افسران کی آف شور کمپنیاں نکل آئیں، ان افراد میں 700 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ ان پیپرز کے مطابق 700 پاکستانی باشندے بھی اس مالیاتی اسکینڈل میں ملوث ہیں جن کی آف شور کمپنیاں ہیں۔

ان افراد میں شامل نمایاں ناموں میں وزیر خزانہ شوکت ترین، سینیٹر فیصل واوڈا، وفاقی وزیر مونس الٰہی، پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن، اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار، خسرو بختیار کے بھائی عمر بختیار، راجہ نادر پرویز، سینئر وزیر عبدالعلیم خان، سابق معاون خصوصی وزیراعظم وقار مسعود کے بیٹے کا نام بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button