این سی او سی کی طرف سے کڑی شرائط کا اطلاق زائرینِ امام حسینؑ کے ساتھ امتیازی سلوک کے مترادف ہے، علامہ راجہ ناصرعباس
انہوں نے کہا کہ عراق کی طرف سے پاکستانی زائرین کی جو تعداد مقرر کی گئی ہے اس میں پاکستانی ادارے کی طرف سے کمی کے فیصلے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے چہلم امام حسین علیہ السلام کی غرض سےعراق جانے والے زائرین پر این سی او سی کی طرف سے کڑی شرائط عائد کرنے کو امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے بیرون ممالک سفر کرنے والوں کے ساتھ یکساں سلوک کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عراق کی طرف سے پاکستانی زائرین کی جو تعداد مقرر کی گئی ہے اس میں پاکستانی ادارے کی طرف سے کمی کے فیصلے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے۔بیرون ممالک سفر کرنے والے مسافروں کو جو سہولیات میسر ہیں حکومت پاکستان زائرین کو بھی وہی سہولیات فراہم کرے۔زائرین کے متعلق این سی او سی کا نوٹیفکیشن کسی بھی اعتبار سے درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔ایک ریاستی ادارے کی طرف سے اس طرح کے متعصبانہ اقدام نے وطن عزیز کے آٹھ کروڑ سے زائد اہل تشیع میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک دشمن کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ نے چہلم امام حسینؑ پروطن عزیز پاکستان میں فتنہ وفساد کی نئی سازش تیار کرلی
انہوں نے ایک ہفتے کے مختصر ترین سفر کے لیے قرنطینہ اور مختلف ٹیسٹس کی غیر ضروری شرائط پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سفر کے لیے ان شرائط کو لاگو کیا جائے جو عالمی معیار سے مطابقت رکھتی ہوں۔زائرین پر غیر ضروری پابندیاں جگ ہنسائی کا باعث بنیں گی۔