عراق

زائرین حسینی کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدام کیا جائے، عراقی وزیر دفاع

شیعیت نیوز: عراقی وزیر دفاع نے اربعین حسینی کے موقع پر کربلا کی سمت جانے والے زائرین کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے مقصد سے مزید احکامات جاری کئے ہیں۔

عراق کی موازین نیوز کے مطابق عراقی وزیر دفاع جمعہ عناد سعدون نے کربلا آپریشن یونٹ کے کمانڈروں اور سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ہوئے ایک اجلاس میں کربلا کے تمام صحرایی علاقوں، زمینی سرحدوں کو تمام تر دقت نظر کے ساتھ مانیٹر کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ زائرین کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کربلا صوبے کی جانب آنے والے تمام راستوں کی سیکیورٹی پر گہری نظر رکھی جائے اور سیکیورٹی و انٹیلی جینس اقدامات مزید مستعدی کے ساتھ انجام پائیں۔

عراقی وزیر دفاع عناد سعدون نے کربلا کے گورنر ہاؤس پہنچ کر گورنر نصیف جاسم الخطابی سے بھی ملاقات کی جس میں اربعین حسینی کے پیش نظر صوبہ کربلا کی سکیورٹی کی تازہ ترین صورتحال اور انجام شدہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

دوسری جانب عراق کے بابل صوبے کی پولیس کے کمانڈر نے خبر دی ہے کہ اربعین حسینی کے موقع پر سکیورٹی کے خاص انتظامات کئے گئے ہیں جن کے تحت اٹھارہ ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں چہلم امام حسینؑ کے زائرین پر خودکش حملے کا داعشی منصوبہ ناکام

یاد رہے کہ بیس صفر مطابق ستائس ستمبر کو نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کا چہلم یا یوم اربعین ہے جس کے پیش نظر دسیوں لاکھ عراقی و غیر عراقی زائرین کربلا پہنچ رہے ہیں۔

دوسری جانب خبری ذرائع نے عراق سے امریکہ کے فوجیوں کے دھیرے دھیرے نکلنے کا عمل شروع ہونے کا دعوی کیا ہے۔

العربیہ کے مطابق امریکی فوجیوں نے سنیچر کے دن الانبار صوبے کی عین الاسد چھاؤنی اور اربیل کی چھاونی سے نکلنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق عراق کی مشترکہ کمان کے نائب کمانڈر عبد الامیر الشمری اور انکے امریکی ہم منصب جان برینن کے درمیان ایک میٹنگ میں، رواں مہینے ستمبر کے اختتام تک عین الاسد اور اربیل کی چھاؤنیوں سے لڑاکا اکائیوں کی تعداد کم کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس جنوری میں امریکی دہشت گردوں کے ہاتھوں ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے ملک سے امریکی دہشت گردوں کے انخلا کا بِل منظور کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button