ایران

عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری نبھائے، کاظم غریب آبادی

شیعیت نیوز: ویانا میں ایران کے مستقل مندوب نے جوہری توانائی کی بین الاقوامی تنظیم آئی اے ای اے کے ڈائرکٹر جنرل کی سیف گارڈ اور جوہری معاہدے جے سے پی او اے کے بارے میں رپورٹ پر رد عمل میں کہا ہے کہ یہ ادارہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو انجام دے اور دوسروں کے دباؤ میں آکر موضوع کو سیاسی نہ بنائے۔

کاظم غریب آبادی نے منگل کے روز نامہ نگاروں سے گفتگو میں بتایا کہ ایران کی سبھی جوہری سرگرمیاں منجملہ افزودہ یورینیئم میٹل کی پیداوار نیز مختلف سطح پر یورینیئم کی افزودگی، این پی ٹی کے تحت ایران کے جوہری حقوق کے دائرے میں، پوری طرح سیف گارڈ کے مطابق انجام پا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب جوہری معاہدے کے باقی فریقوں نے ایران کے خلاف پابندیاں ہٹانے کے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا اور امریکہ کی یکطرفہ طور پر غیر قانونی پابندیاں جاری ہیں، تو کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ایران سے اس معاہدے کے تحت ان سرگرمیوں کو روکنے کا مطالبہ کرے۔

یہ بھی پڑھیں : احمد مسعود کی افغان عوام سے طالبان کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل

اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈ کواٹر میں ایران کے مستقل مندوب نے آئی اے ای اے کے ڈائرکٹر جنرل کی جانب سے رپورٹ میں سیف گارڈ کے دائرہ کار سے باہر کے ڈیٹا کے درج ہونے کے موضوع کو زیربحث لانے کے اقدام کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کام کے لئے صرف تین مہینے کی مفاہمت ہوئی تھی جسکی بنیاد پوری طرح سیاسی تھی، یہ ایسا موضوع ہے جس سے آئی اے ای اے کونہ تو کوئی اختیار حاصل ہوتا ہے اور نہ ہی ایران پر کوئی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

کاظم غریب آبادی نے کہا کہ ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان صرف چار موضوع ہیں جن کا تعلق دہ دہائی قبل سے ہے، اور اس تعلق سے ایران نے آئی اے ای اے کے ساتھ مثبت و مناسب رویہ اختیار کیا تاکہ یہ موضوع حل ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے ان باتوں کو تل کا تاڑ بنا رہی ہے جسکے پیچھے اس ادارے کے کچھ اراکین کی طرف سے اس پر پڑنے والا دباؤ ہے۔

کاظم ‏غریب آبادی نے کہا کہ آئی اے ای اے اپنی غیر جانبداری کا تحفظ کرتے ہوئے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری کو انجام دے، نیز ایجنسی کے اراکین اپنے سیاسی اہداف کے لئے اسے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش نہ کریں۔

واضح رہے کہ میڈیا ذرائع نے منگل کے روز رپورٹ دی کہ آئی اے ای اے کے ڈائرکٹر جنرل رافائل گروسی نے جے سی پی او اے اور سیف گارڈ کے بارے میں اپنی رپورٹوں میں دعوی کیا ہے کہ آئی اے ای اے کی طرف سے ایران کے جوہری مراکز کا معائنہ بہت کم ہو گیا ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر ایران میں جوہری ذروں کے ملنے کا دعوی کیا اور تہران سے اس بارے میں جلد سے جلد وضاحت کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button