اہم ترین خبریںپاکستان

ایک اور ہوا کی بیٹی سعودی ریالوں پر پلنے والے مدرسے کے مفتی کی جنسی درندگی کی بھینٹ چڑھ گئی

متاثرہ لڑکی نے دوران تفتیش انٹرویو دیتے ہوئے بتا یا کہ مفتی شاہ نواز نے اسے مدرسے کی ایک خاتون استاد کی مدد سے اپنے کمرے میں بلایا تھا۔

شیعیت نیوز: پاکستان میں سعودی ریالوں پر پلنے والےمدرسے جنسی درندگی کے اڈے بن گئے، آئے روز کسی نے کسی شہرکے مدرسے سے معصوم بچے یا بچی کے ساتھ بدفعلی کی خبریں میڈیا کی زینت بننے لگیں، جامعہ ضیاء البنات کے مہتمم مفتی شاہ نواز نےبھی اپنے ہی مدرسے کی اٹھارہ سالہ طالبہ کو بےہوش کرکے جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا، اس جرم میں مدرسے کی ہی ایک خاتون استاد کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف۔ متاثرہ طالبہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش، زیادتی کی تصدیق ہوگئی، ملزم گرفتار، عدالت کا ضمانت منظور کرکے رہا کرنے کا فیصلہ ، پولیس کا رہائی سے انکار، ملزم تاحال قانون کی تحویل میں، والدین کا دیوبندوتکفیری دینی مدارس سے اعتماد اٹھنے لگا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقےپیرودھائی میں قائم جامعہ معہ ضیاء البنات میں بھی انسانیت سوز واقعہ پیش آگیا، مدرسے کے مہتمم مفتی شاہ نواز نے اپنےہی مدرسے کی ایک اٹھارہ سالہ طالبہ کو اپنی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ متاثرہ لڑکی نے دوران تفتیش انٹرویو دیتے ہوئے بتا یا کہ مفتی شاہ نواز نے اسے مدرسے کی ایک خاتون استاد عشرت کی مدد سے اپنے کمرے میں بلایا تھا۔ اس واقعے کے خلاف متاثرہ طالبہ کے والد نےتھانہ پیرودھائی میں ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا ہے کہ مفتی شاہ نوازنے کئی مرتبہ اس کی بیٹی کے ساتھ زبردستی کی کوشش کی لیکن خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہی لیکن 15 اگست 2021 کو مدرسے کی ایک استانی عشرت میری بیٹی کو بہانے سے مفتی کے کمرے میں لے گئی اور زبردستی کی کوشش کی مذاحمت پر میری بیٹی کو نشہ آور مشروب پلا کر بے ہوش کیا گیا اورپھر سے زیادتی کانشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم سپاہ صحابہ کے بدنام زمانہ دہشتگرد عمران معاویہ کی شیعوں کےخلاف نفرت انگیز تقریراور فائرنگ کی ویڈیو منظر عام پر آگئی

ذرائع کے مطابق مدرسے میں طالبہ سے زیادتی کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی جس میں طالبہ مسمہ م سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔ سول جج نوشین زرتاج نے تفتیشی ٹیم کی ڈی این اے ٹیسٹ کی درخواست منظور کرتے ہوئے طالبہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کا حکم دے دیا۔ علاوہ ازیں مدرسہ کے مہتمم مفتی شاہنواز کی گرفتاری سے بچنے کے لیے مزاحمت کے مقدمہ میں پچاس ہزار روپے پر ضمانت منظور ہوگئی۔ ملزم مفتی شاہنواز کو پولیس نے علاقہ سول جج نوشین زرتاج کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ایک مقدمے میں ضمانت منظور کرلی۔ ڈیوٹی سول جج نے مفتی شاہ نواز کیخلاف زیادتی کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی آفیسر سب انسپکٹر کو تفتیش کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ ایک سنگین جرم ہے۔ اس کی تفتیش صرف جے آئی ٹی کر سکتی ہے۔

سول جج نوشین زرتاج نے پولیس کی ملزم کو گرفتار کرنے کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی۔ عدالتی فیصلہ سے پولیس میں کھلبلی مچ گئی۔ تفتیشی ٹیم، ایس ایچ او، ڈی ایس پی ایس پی انوسٹی گیشن دفتر پہنچ گئے جہاں گرفتار ملزم مفتی شاہ نواز کی گرفتاری برقرار رکھنے یا رہا کرنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔ ملزم مفتی شاہ نواز تاحال پولیس حراست میں ہے۔ وکیل صفائی طلعت زیدی نے کہا کہ یہ درست فیصلہ ہے مفتی شاہ نواز گرفتاری برقرار رکھی تو تفتیشی ٹیم کے خلاف توہین عدالت درخواست دائر کرینگے۔

یہ بھی پڑھیں: عشرہ محرم الحرام کے دوران ملک بھرمیں عزاداری امام حسینؑ پر حملوں اور رکاوٹوں کی جامع رپورٹ منظرعام پر آگئی

واضح رہے کہ اب وطن عزیز میں کوئی دن ایسانہیں گزرتا جس روز ملک کے کسی نا کسی کونے سے کسی دینی مدرسے میں کسی معصوم بچے یا بچی کے ساتھ ان مولوی اور مفتی نماوحشی درندوں کی بدفعلیوں کی خبریں منظر عام پر نہ آتی ہوں۔ یہ خبریں سن سن کر تو اب باغیرت شہری بھی زہنی الجھن کا شکار ہونے لگے ہیں۔ ان گندے اور بد فطرت لوگوں کی بدکاریوں کے سبب دینی مدارس فحاشی کے اڈے بن گئے ہیں، ان کی اپنی ہی بیٹیاں حاملہ ہوتی ہیں اور حرام کی اولادیں پیدا ہوتی ہیں لیکن اس سب کے باوجود شیعیان علی ع کافر ٹھہرےیہ واقعات نادان اور سادہ لوح اہلسنت عوام کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button