ایران

صدر ایران ابراہیم رئیسی کا ملک کو طاقتور بنانے کے لیے مجاہدانہ جدوجہد کی ضرورت پر زور

شیعیت نیوز: صدر ایران ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ملک کو ہر میدان میں طاقتور بنانے کے لیے مجاہدانہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔

ہفتے کے روز اپنی مجوزہ کابنیہ کے ارکان کی صلاحیتوں کا جائزہ لینے سے متعلق پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ یہ وقت مجاہدانہ، دانشمندانہ، شجاعانہ اور عوامی اقدامات کا متقاضی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمہ گیر قومی مشارکت اور ملکی دانشوروں کی فکری توانائیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، نیز انقلابی پارلیمنٹ اور عوامی نمائندوں کے تعاون سے ایران کو طاقتور بنانے سے متلعق حکومت کے” تبدیلی پروگرام” پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

صدر ایران ابراہیم رئیسی نے مجوزہ اراکین کابنیہ کے ساتھ پارلیمنٹ کے مختلف کمشنوں کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا

واضح رہے کہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے ہفتے سے صدر ابراہیم رئيسی کی کابینہ کے ارکان کی صلاحیتوں کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

آئين کے مطابق ایرانی صدر کو اپنی کابینہ کی منظوری پارلیمنٹ سے حاصل کرنا ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہمارا نعرہ ھییات منا الذلہ ہے، سربراہ انصار اللہ عبدالمالک الحوثی

دوسری جانب ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری سرگرمیاں این پی ٹی اور سیف گارڈ معاہدے کے مطابق ہیں۔

یہ بات سعید خطیب زادہ نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کی حالیہ رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی تمام تر ایٹمی سرگرمیاں این پی ٹی اور سیف گارڈ معاہدے کے عین مطابق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کی بدستور نگرانی کر رہا ہے اور کوئی بھی تبدیلی اس کے علم میں لاکر انجام دی جارہی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کہ ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں کمی بھی خود اس معاہدے میں تسلیم شدہ امر ہے اور یہ کام امریکہ اور تین یورپی ملکوں کی جانب سے سلامتی کونسل کی قرارداد بائيس اکتیس کی پابندی نہ کرنے کے جواب میں کیا گیا ہے۔

خطیب زادہ نے کہا کہ جب تک امریکہ اور دیگر فریق ایٹمی معاہدے کی من وعن پابندی کریں گے ایران بھی اس معاہدے پر عملدرآمد دوبارہ شروع نہیں کرے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button