اہم ترین خبریںپاکستان

اہل تشیع کمیونٹی نے ہماری جانوں کی حفاظت کی،مذہبی جنونیت کاشکار ہندو برادری کا انکشاف

سانحہ بھونگ، ایم ڈبلیو ایم کا صوبائی وفد مندر پہنچ گیا، متاثرہ ہندوشہریوں سے اظہار ہمدردی

شیعیت نیوز: اہل تشیع کمیونٹی نے ہماری جانوں کی حفاظت کی ، رحیم یار خان میں مذہبی جنونیت کا شکار ہندو برادری کا انکشاف،سانحہ بھونگ، ایم ڈبلیو ایم کا صوبائی وفد مندر پہنچ گیا، متاثرہ ہندوشہریوں سے اظہار ہمدردی ۔

تفصیلات کے مطابق رحیم یارخان کی تحصیل صادق آباد کے علاقے بھونگ میں شرپسند عناصرومذہبی جنونیوں کی جانب سے مندر کو نقصان پہنچایا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل غلام اصغر تقی وفد کے ہمراہ مندر پہنچے، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم رحیم یارخان کے ضلعی قائدین مولانا نیر عباس اور دیگر بھی موجود تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے بھونگ میں ڈپٹی کمشنر رحیم یارخان سے بھی ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں: دہشت گردافغانی شہری عبد اللہ سندہی ملعون کی مولا حسین (ع) کے نام مبارک کے بینرز کی بے حرمتی،مومنین کے دھرنے جاری

وفد نے متاثرہ مندر کے منتظمین سے ملاقات کی اور انسانی ہمدردی کا اظہار کیا جس پر ہندو برادی نے ایم ڈبلیو ایم اور اہل تشیع کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا۔ بعدازاں ہندو برادری کے سرکردہ افراد کی قیادت میں وفد نے مقامی امام بارگاہ میں ایم ڈبلیو ایم کے قائدین اور اہل تشیع رہنمائوں سے ملاقات کی۔

ہندو کمیونٹی کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہمارا مندر تو جل گیا لیکن ہماری جان و مال کو اہل تشیع نے بچایا ہے جس پر ہم اہل تشیع کمیونٹی کے مشکور ہیں۔ واضح رہے کہ بھونگ میں جس مندر کو نقصان پہنچایا گیا ہے یہ مندر امام بارگاہ کے بالکل قریب ہے۔ اہل تشیع کمیونٹی نے نہ صرف اپنے امام بارگاہ اور علم کی حفاظت کی بلکہ ہندو افراد کے گھرانوں کی بھی حفاظت کی، اس وقت بھونگ میں ہندووں کے 70 خاندان آباد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کی ریاست مدینہ میں رسول اکرمؐ کی اعلان کردہ عید غدیر منانے پر 74 سالہ تاریخ میں پہلا مقدمہ درج

ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل غلام اصغر تقی نے کہا کہ ہم سانحہ بھونگ کی مذمت کرتے ہیں اور متاثرین سے انسانی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان جہاں مسلمانوں کو حقوق دیتا ہے وہیں اقلیتوں کے حقوق کا بھی محافظ ہے، مٹھی بھر شرپسند عناصر کی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہو سکیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button