دنیا

صیہونی سابق وزیر اعظم نیتن یاھو نے اپنے پارٹی میں بھی اختلاف ڈال دیا

شیعیت نیوز: اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نیتن یاھو کی جانب سے مشیروں اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سمیت اپنے ذاتی اخراجات پورا کرنے کے لئے لیکوڈ پارٹی سے باضابطہ درخواست کو لے کے ان کے مخالفین اور حامیوں کے درمیان زبانی جھگڑا ہوگیا۔

عبرانی زبان میں شائع ہونے والے صیہونی اخبارمعاریو کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم نیتن یاھو کی جانب سے مشیروں اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سمیت اپنے ذاتی اخراجات پورا کرنے کے لئے لیکوڈ پارٹی سے باضابطہ درخواست کو لے کر لیکوڈ پارٹی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں کے مابین زبردست زبانی تکرار ہوئی جس کے نتیجے میں ان کی درخواست کی مخالفت ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق لیکوڈ پارٹی کے سکریٹری جنرل نے جمعرات کے روز ایک اجلاس طلب کیا تاکہ وہ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم اور پارٹی کے رہنما بنیامین نیتن یاہو کے روزمرہ کے اخراجات اور تنخواہوں کو پورا کرنے پر مبنی درخواست پر غور کریں تاہم یہ اجلاس اراکین کے درمیان زبانی جھگڑے اور درخواست کے مسترد کیے جانے پر ختم ہوا

یہ بھی پڑھیں : لیبیا کی سلامتی، استحکام اور خودمختاری کی حمایت جاری رکھیں گے، ترک وزیر خارجہ

رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم نیتن یاھو نے درخواست دی تھی کہ غزہ اسٹریٹ پر واقع ان کے اپارٹمنٹ کے اخراجات جس کے تیارہونے کے بعد وہ اس میں نقل مکانی کریں گے، میں پارٹی کی مالی اعانت فراہم کی جائے اور ان کے ملازمین کی تنخواہیں لیکوڈ کے خزانے سےادا کی جائیں۔

انہوں نے پارٹی سے اپنے کے معاونین اور مشیروں کی تنخواہوں کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا،تاہم پارٹی قائدین نے اس کی مخالفت کی ہے۔

ایک باخبر ذرائع نے معاریو کو بتایا کہ نیتن یاہو کے کابینہ تشکیل دینے میں ناکام ہونے کے بعد لیکوڈپارٹی کے خزانے کو دسیوں لاکھ بجٹ کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا لہذا اب وہ معمول کے مطابق اور روز مرہ کے اپنے اخراجات پورے کرنے سے قاصر ہے۔

یہ بھی پڑھیں : افغان صدر اشرف غنی کی جوبائیڈن سے ملاقات

سیکرٹریٹ نے پارٹی کا چیئرمین منتخب کرنے کے لئے فوری طور پر ضمنی انتخاب کراوانے پر مبنی نیتن یاہو کی درخواست کی بھی مخالفت کی اور کہا ہے کہ نیتن یاہو کے حریفوں کی طرف سے انتخابات کے فوری انعقاد کی مخالفت اور اس کے لئے تیاری کا موقع فراہم کرنے کی درخواست کے باوجود بھی انتخابات ممکن نہیں ہیں۔

ایک باخبر ذرائع نے عبرانی زبان کے اخبار کو بتایا کہ اس وقت بھاری مالی بوجھ کی وجہ سے لیکوڈ پارٹی معاشی مشکلات میں گھری ہوئی ہے جبکہ نیتن یاھو پارٹی کے ممبروں کو اقتدار میں جلد واپسی کے بارے میں اپنے وہم بیچ رہے ہیں جبکہ مستقبل قریب میں ہر شخص اس دعوے سے مایوس ہوگا نیز اس پارٹی سکریٹریٹ کی جانب سے نیتن یاہو کے مطالبات مخالفت ان کی مایوسی کی پہلی علامت ہوسکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button