مقبوضہ فلسطین

شمشیر القدس معرکے نے اسرائیل کے خلاف جدوجہد کی نئی مساوات رقم کر دی، یحیی السنوار

شیعیت نیوز: فلسطین میں اسلامی مزاحمت کی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ یحیی السنوار نے شمشیر القدس معرکے اور اس میں فلسطینی مجاہدین کو حاصل ہونے والی عظیم کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کے مختلف طبقے غاصب صہیونی دشمن کے مقابلے میں اس معرکے میں فتح سے ہمکنار ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: شمشیر القدس معرکے نے صیہونی دشمن کے خلاف جدوجہد میں ایک نئی اسٹریٹجک مساوات رقم کر دی ہے۔ فلسطینی عوام نے شمشیر القدس معرکے کے دوران اسلامی مزاحمت کو اپنی آغوش میں لیا اور اس کی بھرپور حمایت کی ہے۔

غزہ میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ یحیی السنوار اس سے پہلے بھی اس بات پر زور دے چکے تھے کہ قدس شریف اور مسجد اقصی کی آزادی خداوند متعال کی مدد اور نصرت سے بہت قریب الوقوع ہے۔

یحیی السنوار نے کہا: فلسطین کاز کے خلاف سازشیں اور غاصب صہیونی دشمن کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے کی مہم ہر گز فلسطینی عوام اور گروہوں پر اثرانداز نہیں ہو سکی اور ان کے موقف میں تبدیلی پیدا نہیں کر سکی۔ اس سے پہلے حماس کے ایک اور مرکزی رہنما خالد مشعل نے کہا تھا کہ شمشیر القدس معرکے نے اسلامی مزاحمت کی تخلیقی صلاحیتوں کو نمایاں کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ کی گزرگاہ کو نہ کھولا گیا تو راکٹ حملے شروع کر دیں گے، الاقصی بریگیڈ

انہوں نے مزید کہا: 1948ء کی مقبوضہ سرزمین میں مقیم فلسطینی، قدس شریف میں مقیم فلسطینیوں کے سب سے بڑے حامی اور مددگار ہیں۔ دشمن گمان کر رہا تھا کہ قدس شریف کے خلاف جنگ ختم ہو چکی ہے لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ یہ شہر خیر و برکت کا باعث ہے اور امت مسلمہ کو اپنے دینی مقدسات کے دفاع کیلئے گذشتہ سے زیادہ پرعزم کر دے گا۔

اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس کے مرکزی رہنما خالد مشعل نے کہا: فلسطینیوں کی نظر میں ہر قسم کا ایسا سیاسی، قومی یا دینی مسئلہ جو قدس شریف سے مربوط ہو آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطینی عوام دشمن کے جارحانہ اقدامات کے مقابلے میں سر دھڑ کی بازی لگانے کیلئے ہمہ وقت تیار دکھائی دیتے ہیں۔

خالد مشعل نے کہا کہ غاصب صہیونی دشمن نے حالیہ جنگ (شمشیر القدس معرکہ) کے دوران مسجد اقصی کی بے حرمتی بھی کی۔ فلسطینیوں کو چاہئے کہ صیہونی دشمن سے مقابلہ کرنے کیلئے آپس میں موجود تمام اختلافات ختم کر دیں۔

یاد رہے 10 مئی 2021ء سے 21 مئی 2021ء تک اسرائیل کی غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کو شدید فوجی جارحیت کا نشانہ بنایا جس میں آخرکار اسلامی مزاحمت نے منہ توڑ جوابی کاروائی کے ذریعے صیہونی حکومت کو جنگ بندی پر مجبور کر دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button