مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی جیلوں میں 20 سال سے زائد عرصےسے پابند سلاسل فلسطینیوں کی تعداد 78 ہوگئی

شیعیت نیوز: فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے گذشتہ روز جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 20 سال سے زائد عرصے سے پابند سلاسل فلسطینیوں کی تعداد 78 ہوگئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس گروپ میں مزید 3 فلسطینی قیدی شامل ہوئے ہیں جس کے بعد ان کی تعداد اٹھہتر ہوگئی ہے۔

اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ بیت لحم سے تعلق رکھنے والے اسماعیل دائود حسین ردایدہ، رام اللہ کے محمد ھاشم احمد نوارہ اور القدس کے یاسر محمد عبید ربایعہ ’عمدۃ الاسریٰ‘ میں شامل ہوگئے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ اصطلاح مسلسل 20 سال سے زائد عرصے سے پابند سلاسل فلسطینیوں کے بارے میں استعمال کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عمدہ الاسریٰ کی فہرست میں شامل ہونے والے مذکورہ تینوں اسیران کو عمر قید کی سزاؤں کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 13 فلسطینی 30 سال سے پابند سلاسل ہیں۔ ان میں سب سے پرانے اسیر کریم یونس اور ماہر یونس 34 سال سے قید ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یہودی بلوائیوں کے قاتلانہ حملے میں فلسطینی خاتون شدید زخمی

دوسری جانب اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے حال ہی میں گرفتار کیے گئےایک فلسطینی رہنما اسلام ماجد دنوں کو چھ ماہ کی قابل تجدید انتظامی قید کی سزا سنائی ہے۔

ماجد دنون کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے رنتیس سے ہے۔

فلسطینی اسیران میڈیا سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی عدالت نے اسلام ماجد دنون کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ ان کی اس سزا میں بار بار تجدید کی جا سکتی ہے۔ اسلام ماجد دنوں اس سے قبل گیارہ سال اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔

اسلام دنون کو اسرائیلی فوج نے 13 جون کو ان کے گھر پرچھاپے کے دوران گرفتار کیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے ان کے گھرمیں گھس کر وہاں پرموجود ان کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ گھر میں توڑپھوڑ کی اور قیمتی اشیا کی لوٹ مار کی گئی۔ گرفتاری کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ رنتیس  کے علاقے میں اسرائیلی فوج آئے روز کریک ڈاؤن کرتی اور چھاپے مارتی رہتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button