سعودی عرب

سعودی حکومت کی قانونی اور غیر قانونی دونوں تارکین وطن کے خلاف مہم

شیعیت نیوز: سعودی عرب میں جہاں غیر قانونی قیام اور کام کرنے والے 56 لاکھ 15 ہزار 884 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے وہیں فلسطین سے تعلق رکھنے اور سعودی عرب میں قانونی طور پر رہنے والوں کو بھی گرفتار کر کے جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق غیر قانونی تارکین کے خلاف مہم کے تحت گرفتار کئے جانے والے مذکورہ افراد کی یہ تعداد 15 نومبر 2017 سے 15 جون 2021 تک کی ہے۔

غیر قانونی تارکین کے خلاف مشترکہ مہم کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ گرفتار شدگان میں سے 43 لاکھ 4 ہزار 206 افراد اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔

کل تعداد میں سے 802125 لیبر قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب تھے جبکہ 509553 سرحدی قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث تھے۔

مذکورہ عرصے کے دوران 116908 افراد کو سعودی عرب کی سرحدوں کی دراندازی کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی خفیہ ادارے کے سربراہ عبدالعزیز الھویرینی کی گرفتاری سےمتعلق متضاد خبریں

ان میں سے 43 فیصد یمنی شہری ہیں، 54 فیصد ایتھوپین جبکہ 3فیصد دیگر ممالک کے شہری ہیں۔اسی طرح 9508 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے بیرون ملک جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

قابل توجہ بات یہ کہ اس رپورٹ میں ان فلسطینیوں کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے جو سعودی عرب میں قانونی طور پر مقیم تھے۔

واضح رہے کہ حماس کے ساتھ تعلق رکھنے کے الزام میں 60 سے زائد فلسطینی سعودی جیلوں میں قید ہیں۔

سعودی عرب میں دو سال سے گرفتار حماس کے سعودی عرب میں مندوب 81 سالہ ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے  ڈاکٹر ھانی الخضری کو غیرانسانی سلوک کا سامنا ہے۔ ان کے حق میں گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔ دونوں رہنماؤں کو قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے جہاں انہیں ادنیٰ درجے کے بنیادی انسانی‌حقوق بھی میسر نہیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button