مقبوضہ فلسطین

اسرائیل کی 33 ابلاغی اداروں پر بمباری، 170 صحافی زخمی، 27 فلسطینی طلباء شہید

شیعیت نیوز: فلسطینی پریس یونین کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے حالیہ عرصے کےدوران بمباری میں 33 ابلاغی اداروں کے مراکز کو نشانہ بنا کر تباہ کیا جب کہ غزہ اور غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ تشدد سے 170 فلسطینی زخمی ہوئے۔

فلسطینی پریس کلب کے صدر ناصر ابو بکر نے بتایا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں 33 ابلاغی اداروں کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ابلاغی اداروں کو بمباری کا نشانہ بنایا۔ غزہ اور غرب اردن میں تشدد کے واقعات میں 170 فلسطینی صحافی زخمی ہوئے۔ القدس  اور غرب اردن میں زخمی صحافیوں‌ کی تعداد 100 تک جا پہنچی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : معرکہ القدس تحریک آزادی فلسطین کا اہم سنگ میل ثابت ہوگا، خالد مشعل

دوسری جانب فلسطینی وزارت تعلیم کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں‌بتایا گیا ہے کہ 10 مئی سے 21 مئی کی شب تک اسرائیلی فوج کی بمباری میں 27 فلسطینی طلباء شہید ہوئے۔

شہید ہونے والے طلباء میں 5 غرب اردن اور 22 غزہ کی پٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔

فلسطینی وزارت تعلیم کی طرف سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی پر بمباری 46 اسکول تباہ ہوئے ہیں۔ تباہ ہونے والے اسکولوں میں اقوام متحدہ کی ریلیف  اینڈ ورکس ایجنسی ’’اونروا‘‘ کے اسکول بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مسجد اقصیٰ پر دھاوے غزہ کی شکست چھپانے کی اسرائیلی کوشش ہے، عکرمہ صبری

دریں اثناء فلسطینی محکمہ امور اسیران کے سیکرٹری جنرل عبدالناصر فروانہ نے کہا ہے کہ گذشتہ 5 ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک‌ ڈاؤن میں القدس،‌غرب اردن، غزہ اور شمالی فلسطین سے 2 ہزار فلسطینیوں کوحراست میں لینے کے بعد پابند سلاسل کیا ہے۔

عبدالناصر فروانہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی گرفتاریاں اور کریک ڈائون فلسطینی قوم پر تسلط جمانے کا ایک ہتھکنڈہ ہے۔

عبدالناصر فروانہ کا کہنا ہے کہ سنہ 1967ء کے بعد کی جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہےکہ  اسرائیلی فوج نے بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button