مقبوضہ فلسطین

محمود عباس کے مشیر نبیل شعث نے انتخابات کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا دی

شیعیت نیوز: فلسطینی صدر محمود عباس کے مشیر نبیل شعث نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے بیت المقدس انتخابات کرانے کی اجازت نہ دی تو فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کے ملتوی ہونے کا امکان موجود ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کے لیے 22 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ فلسطین میں پارلیمانی، صدارتی اور نیشنل کونسل کے انتخابات کو تین مراحل میں منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ 22 مئی کو پارلیمانی، 31 جولائی کو صدارتی اور 31 اگست کو نیشنل کونسل کے انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔

لبنانی اخبار’النھار‘کے مطابق نبیل شعث کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کے بغیر فلسطین میں انتخابات کا کوئی فائدہ نہیں۔ اسرائیل ہم سے القدس کو چھین کرہمیں انتخابات سے محروم کرنا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نہیں چاہتا کہ ہم بیت المقدس میں انتخابات کرائیں۔ اسرائیل کی یہ پالیسی فلسطین کے انتخابی عمل میں مداخلت اور اس میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے میزائل ساز کارخانے میں خوفناک دھماکہ، دھوئیں کے بادل

دوسری جانب بیت المقدس کے امور کے تجزیہ نگار مازن الجعبری نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ ملی بھگت سے بیت المقدس میں فلسطینیوں سے املاک خرید رہا ہے۔

القدس کی صورت حال پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگار الجعبری نے ایک بیان میں کہا کہ بیت المقدس میں بعض فلسطینی ایجنٹ شہر میں بیش قیمت املاک متحدہ عرب امارات کو فروخت کررہے ہیں اور امارات یہ املاک اسرائیل کو فراہم کر رہا ہے۔

الجعبری کا کہنا تھا کہ پرانے بیت المقدس میں بعض کمیٹیوں نے دیکھا ہے کہ امارات نے متعدد تجارتی املاک خریدنے کی کوشش کی ہے تاہم ان املاک کے مالکان کو دی جانے والی وارننگ کےبعد املاک کی خریدو فروخت منسوخ کردی۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کے مفاد میں فلسطینیوں کی املاک خرید رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی املاک کی خریداری حیران کن نہیں۔ امارات اسرائیل کا اتحادی ہے اور فلسطینیوں سے ان کی املاک خرید کر اسرائیل کے تصرف میں دینے کی کوشش کررہاہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button