ایران

ایران ایٹمی معاہدے پر مذاکرات نہیں کرے گا، جواد ظریف

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی حکام کے ایٹمی معاہدے پر مذاکرات کرنے کے دعوے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاہدے پر نئے مذاکرات نہیں ہوں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیج میں لکھا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر دوبارہ بات چیت نہیں کی جاسکتی ہے۔

جواد ظریف نے امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کے امیدوار وینڈی شرمین کے اس دعوے کے جواب میں لکھا ہے کہ 2021 میں خطے کی صورتحال بدل گئی تھی اور ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے پر مذاکرات نئی شرائط کی روشنی میں ہونی چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں : ہم ایران کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں، موساد کا اعتراف

انہوں نے کہا کہ اگر 2021 ، 2015 کی طرح نہیں ہے (جس سال ایٹمی معاہدے پر دستخط ہوئے تھے) تو پھر موجودہ صورتحال 1945 (اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور کی منظوری) کی طرح نہیں ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ آئیے 2003 سے 2012 تک ہم دونوں نے ڈرامائی طرز عمل بند کیا لیکن فائدہ نہیں ہوا اور ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کیا جس پر ہم دونوں نے دستخط کیے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت اور پاکستانی میڈیا کی جانبدارانہ اور گمراہ کن رپورٹنگ

ایران کے وزیر خارجہ نے 1945 کے مقابلے میں 2021 میں بدلتے ہوئے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ آئیے اقوام متحدہ کے منشور کو تبدیل کریں اور اس ویٹو پاور کو جسے امریکہ اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے ختم کریں۔

واضح رہے کہ ایٹمی معاہدے پر 2015 میں ایران اور دیگر 5 ممالک اور جرمنی نے دستخط کئے اور جنوری 2016 میں اس پر عمل در آمد شروع ہوا۔ تاہم امریکہ اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیحدہ ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button