ایران

آئی اے ای اے میں ایران مخالف قرارداد منظور کروانے کی کوششوں سے حالات بگڑ سکتے ہیں

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی میں ایران مخالف قرارداد منظور کروانے کی کوششوں سے حالات بگڑ سکتے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کے روز ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے اجلاس کے موقع پر آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد منظور کروانے کے لئے انجام دی جانے والی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی ملکوں نے امریکہ کی حمایت سے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں غلط طرح کی کوششیں شروع کی ہیں جن سے حالات بگڑ سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے تمام اراکین کو بتایا جا چکا ہے اور امید کی جاتی ہے کہ عقل و منطق سے کام لیا جائے گا اور اگر عقلمندی سے کام نہیں لیا گیا تو کوئی اور طریقہ اختیار کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : دشمن کی تمام سازشوں اور منصوبوں کو خاک میں ملادیا ہے، جنرل امیر حاتمی

مغربی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ امریکہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران کے خلاف ایک قرارداد پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ تہران کے خلاف آئی اے ای اے کی جانب سے اگر کوئی قرارداد منظور کی گئی تو اس کا ویسا ہی جواب دیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق علی اکبر صالحی نے پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ ایران کی جانب سے ایڈیشنل پروٹوکول پر عمل درآمد روک دئے جانے پر اگر آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز، تہران کے خلاف کوئی قرارداد پاس کرتا ہے تو ایران کا جواب بھی ویسا ہی ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کو مراسلہ بھی ارسال کیا جا چکا ہے۔

دریں اثنا ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے بھی کہا ہے کہ ایران کے خلاف جب تک پابندیاں ختم نہیں کی جائیں گی ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کو کوئی اطلاع فراہم نہیں کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کا اسلامی اور تاریخی آثار کو تخریب کرنے میں پہلا نمبر ہے، محمدی گلپائگانی

انھوں نے اس سلسلے میں ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان حالیہ مفاہمت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مفاہمت بعض اطلاعات کا تحفظ اور ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے سے مشروط ہے اور ایسی صورت میں ایران بھی اپنے تمام ایٹمی وعدوں پرعمل کرنا شروع کردے گا اور اس بارے میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کو تین ماہ کا وقت دیا گیا ہے مگر اس کا مطالب یہ بھی نہیں ہے کہ معائنے اور ایڈیشنل پروٹوکول پر عمل کیا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پابندیاں ختم کروانے کے لئے ایران کی پارلیمنٹ کا فیصلہ قومی مفادات کے اصول پر استوار ہے جس پر عمل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے پابندیاں ختم کرانے کے لئے ایک قانون کی منظوری دے کر حکومت کو اس بات کا پابند بنا دیا ہے کہ امریکی پابندیاں جاری رہنے کی صورت میں تہران آئی اے ای اے کے ساتھ اپنا تعاون محدود اور ایٹمی معاہدے سے متعلق مزید اپنے وعدوں پر عمل کرنا بند کردے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button