مقبوضہ فلسطین

صیہونی فوج کی چھاپہ مار کارروائی میں فلسطینی سماجی کارکن خدیجہ خویص گرفتار

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں باب الاسباط کے مقام پر ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران سرکردہ سماجی کارکن خدیجہ خویص کو حراست میں لینے کے بعد نا معلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

بیت المقدس کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ باب الاسباط کے مقام پر موجود فلسطینی سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مستقل نمازی خدیجہ خویص کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ ان کی گرفتاری کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

خیال رہے کہ خدیجہ خویص کی مسجد اقصیٰ میں بے دخلی کی 14 ماہ پر مشتمل طویل پابندی 12 فروری کو ختم ہوئی تھی۔ اسرائیلی فوج نے انہیں 14 ماہ قبل مسجد اقصیٰ میں داخلے پرپابندی عائد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت سے تعلقات روکنے کے لیے اسماعیل ھنیہ کا چار نکاتی فارمولہ

سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مرابطہ خدیجہ خویص کو کئی بار اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا اور انہیں بھاری جرمانے کرنے کے ساتھ ساتھ مسجد اقصیٰ سے بار بار بے دخل کیا گیا۔

بیت المقدس سے مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے مسجد اقصیٰ کے اطراف میں فلسطینیوں کے گھروں میں تلاشی کی کارروائی شروع کی تھی۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے باب رحمت میں موجود ایک فلسطینی خاتون کو حراست میں لینے کے بعد اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

خیال رہے کہ صیہونی حکام کی طرف سے آئے روز بیت المقدس کے اہم مقامات جن میں مسجد اقصیٰ، باب رحمت اور دیگر مقامات پر چھاپے مار کارروائیوں میں فلسطینیوں کو حراست میں لینے اور ان کی املاک کی مسماری کی کارروائیاں جاری ہیں۔ ان چھاپہ مار کارروائیوں کا مقصد مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کی راہ ہموار کرنا اور فلسطینی شہریوں کو مسجد اقصیٰ سے دور کرتے ہوئے یہودی آباد کاروں کو مقدس مقام کی بے حرمتی میں ان کی مدد کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button