مقبوضہ فلسطین

غرب اردن: صیہونی آباد کاروں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں اور سنگ باری

شیعیت نیوز: کل بدھ کے روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں خالی گئی ’’حومش‘‘ نامی یہودی کالونی کےقریب صیہونی آباد کاروں کےایک گروپ نے فلسطینیوں پرحملہ کر دیا۔ اس موقعے پر فلسطینی شہریوں نے صیہونی آباد کاروں پر جوابی سنگ باری کی۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ صیہونی شرپسندوں کے ایک ڈنڈہ بردار گروپ نے فلسطینی شہریوں کی گاڑیوں پر بھی سنگ باری کی اور لاٹھیوں سے گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے۔

مقامی ذرائع کے مطابق فلسطینی شہریوں نے حملہ کرنے والے آباد کاروں پر جوابی کارروائی کے طورپر سنگ باری کی۔

خیال رہے کہ حومش نامی صیہونی کالونی کے قریب شمالی برقہ میں فلسطینی شہریوں اور صیہونی آباد کاروں کے درمیان آئے روز پرتشدد وقعات سامنے آتے ہیں۔

گذشتہ روز اسی علاقے میں صیہونی آباد کاروں کے حملے میں 47 سالہ سھام طہ عبدالسلام اور 45 سالہ شوعق البیراوی نامی دو خواتین زخمی ہوگئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں بیت المقدس میں فلسطینی خاتون شہید

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے پرانے بیت المقدس شہر میں باب العامود کے مقام پر ایک فلسطینی نوجوان پر وحشیانہ تشدد کیا جب کہ مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع سلوان ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے ایک بچے کو حراستی مرکز میں پیش کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

بیت المقدس کے ایک مقامی ذرائع نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں نے باب العامود کے مقام پر ایک نامعلوم فلسطینی نوان پر وحشیانہ تشدد کیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مسجد اقصیٰ کے قریب بیت المقدس میں برف باری ہو رہی تھی۔

خیال رہے کہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ روز کا معمول بن چکا ہے اور اسرائیلی فوج آئے روز مسجد اقصیٰ‌ میں نماز کے لیے آنے والے فلسطینیوں پر تشدد کرتی اور انہیں قبلہ اوّل سے دور کرنے کی کوششیں کررہی ہے۔

ایک دوسرے سیاق میں اسرائیلی فوج نے سلوان سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ عدنان صیام کو مسکوبیہ حراستی مرکز میں طلب کیا ہے۔ سلوان سے تعلق رکھنے والے فلسطینی بچے کو اسرائیلی فوج اس سے قبل حراست میں لینے کے ساتھ ساتھ اسے اس کے گھر میں نظر بند بھی کرچکی ہے۔

سلوان کے باشندے گذشتہ کئی سال سے صیہونی دشمن کی انتقامی کارروائیوں کی زد میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی فوج اس علاقے میں داخل ہو کر فلسطینیوں‌کو گرفتار کرتی اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔ سنہ 2009ء سے سلوان میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماریوں کا سلسلہ جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button