ایران

امریکہ کو ایٹمی معاہدے میں ایران کے وعدوں کے نفاذ کے جائزہ لینے کا کوئی حق نہیں ہے

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کے ترجمان کہا ہے کہ امریکہ کو جوہری معاہدے میں ایران کے وعدوں کے نفاذ کے جائزہ لینے کا کوئی حق نہیں ہے۔

یہ بات علی رضا میر یوسفی نے امریکی وزیر خارجہ کے بیانات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ جوہری معاہدے سے علیحدہ ہوگیا ہے اسی لیے امریکہ کو جوہری معاہدے میں ایرانی وعدوں کے نفاذ کا اندازہ لگانے کی کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کے دعوے، کہ ایران کو پہلے اپنے وعدوں پر پوری طرح عمل کرنا چاہئے اور پھر امریکہ اس بات کا جائزہ کرے گا کہ کیا ان وعدوں پر عمل کیا گیا ہے یا نہیں، کے بعد نے امریکی ٹی وی چینل این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان (جے سی پی او اے سے دستبردار ہو گیا ہے، لیکن ایران اب بھی اس معاہدے کا رکن ہے۔

میر یوسفی نے کہا کہ امریکہ کو جوہری معاہدے میں ایرانی وعدوں کے نفاذ کا اندازہ لگانے کی کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کا میزائل پروگرام قابل گفت و شنید نہیں ہے کیونکہ صرف ایٹمی پروگرام ہی 2015 کو ایران اور گروپ 5+1 کے مابین مذاکرات کا موضوع تھا۔

انہوں نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق امریکی وزیر خارجہ کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے دونوں فریقوں کے مابین قیدیوں کے تبادلے پر تبادلہ خیال کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دشمنوں کے خطرات کو انقلاب اسلامی کی ترقی اور پیشرفت کے مواقع میں بدل دیا گیا

دوسری جانب آئی اے ای اے میں ایران کے نمائندے نے کہا ہے کہ نطنز اور فردو میں آئی آر ٹو ایم اور آئی آر سکس نئی سینٹری فیوج مشینوں کی تنصیب شروع ہو چکی ہے۔

کاظم غریب آبادی نے منگل کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ نطنز میں آئی آر ون، قسم کی سینٹری فیوج مشینوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ گنجائش کی حامل آئی آر ٹو ایم، قسم کی تین سو اڑتالیس کی تعداد کے ساتھ دو چینوں کی شکل میں سینٹری فیوج مشینوں کو نصب کر دیا گیا ہے جو یو ایف سکس کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔

انھوں نے فردو میں بھی آئی آر سکس، سینٹری فیوج مشینوں کی دو چینوں کی تنصیب کا کام شروع ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ مزید جدید قسم کی سینٹری فیوج مشینوں کو نصب کیا جائے گا۔

ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ آئی اے ای اے ابھی تصدیق شدہ سرگرمیوں میں مصروف ہے اور وہ اس سلسلے میں منصوبہ بند پیشرفت سے باخبر ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button