امریکہ افغانستان میں شہریوں پر بمباری کر رہا ہے، افغان طالبان

شیعیت نیوز: طالبان اور امریکہ نے ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کئے ہیں جس کے بعد امریکہ اور طالبان کے مابین معاہدہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔ ترجمان افغان طالبان نے الزام عائد کیا کہ امریکہ افغانستان میں شہریوں پر بمباری کر رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دوحہ میں افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی فورسز دوحہ امن ڈیل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری علاقوں پر بمباری کر رہی ہیں جس سے بین الاافغان مذاکرات بھی کھٹائی پڑ سکتے ہیں۔
طالبان کے ترجمان نے امریکہ پر افغانستان میں شہریوں پر بمباری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی انتظامیہ امن معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
ترجمان افغان طالبان محمد نعیم نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دراصل امریکہ اس ڈیل کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے بلکہ ہر روز ہی اس کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
افغان طالبان کی طرف سے یہ بیان ایسے میں سامنے آیا ہے، جب پینٹا گون نے جمعرات کے دن طالبان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ تشدد میں کمی نہ لا کر دوحہ امن ڈیل کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے نزدیک بم دھماکہ
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ طالبان نے نہ تو القاعدہ سے روابط ختم کیے اور نہ ہی پرتشدد کارروائیاں ترک کی ہیں، جو دوحہ امن ڈیل کے اہم نکات ہیں۔
امریکہ کے نئے صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے افغانستان کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ امن معاہدے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔
قبل ازیں پینٹاگون بھی یہ شکوہ کرچکا ہے کہ اس امن ڈیل کے تحت طالبان افغانستان میں تشدد میں کمی لانے میں ناکام رہے ہیں جو کہ بنیادی معاہدے کی بنیادی شق تھی، طالبان کے اس عمل سے وسطی ایشیائی ملک سے امریکی افواج کے انخلا پر سوالیہ نشانات ابھر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان گزشتہ برس 29 فروری کو دوحہ میں امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت امریکہ نے مئی تک افغانستان سے اپنے فوجی واپس بلوانے تھے تاہم اس کے لیے طالبان کو تشدد میں کمی لانا لازمی شرط تھی۔