صدی کی ڈیل سے مقابلے کا واحد راستہ اختلافات کو ختم کرکے دوبارہ متحد ہونا ہے، ولید العوض

شیعیت نیوز: فلسطینی مزاحمتی تحریک حزب الشعب کے مرکزی رہنماء ولید العوض نے امتِ مسلمہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے امریکی صدر جو بائیڈن سے مسئلۂ فلسطین کے حوالے سے کوئی امید وابستہ نہیں، کیونکہ موجودہ امریکی صدر کی جانب سے بھی اپنے پیشرو صدور کے مانند غاصب صیہونی حکومت کی اندھی حمایت میں ایک نئے طریقے سے صدی کی ڈیل پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
ولید العوض نے عرب ای مجلے العہد کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے دوران مسئلۂ فلسطین کے خلاف بہت بڑی سازش تیار کی گئی تھی، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طاقت کے حقارت آمیز خاتمے کے بعد اب فلسطینی قوم اور بہت سے مسائل کے عادلانہ حل کے رَستے سے متعدد بڑی رکاوٹیں ہٹ گئی ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک حزب الشعب کے مرکزی رہنماء نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صدی کی ڈیل نامی نام نہاد امن منصوبے کو تھونپنے کی پوری کوشش کی گئی تھی، لیکن فلسطینی قوم نے اپنے عزم و قیام کے ذریعے اس بھیانک سازش کو ناکام بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں : آیت اللہ شیخ زکزاکی کی زوجہ زینت ابراہیم جیل میں کورونا کا شکار ہو گئیں
ولید العوض نے کہا کہ صدی کی ڈیل کے خطرناک نتائج ہنوز موجود ہیں اور یہی وجہ ہے کہ فلسطینی قوم اور رہنماؤں کو ہر دم بیدار رہنا اور صدی کی ڈیل پر عملدرآمد سے متعلق مستقبل قریب میں ہونے والی سازشوں کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے امتِ مسلمہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت کی جانب سے اس بھیانک سازش پر کسی اور طریقے سے عملدرآمد کیا جائے گا۔
ولید العوض نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جو بائیڈن کی پوری کابینہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ وابستہ ہے، کہا کہ صدی کی ڈیل سے مقابلے کا واحد راستہ آپسی اختلافات کو ختم کرکے دوبارہ متحد ہونا ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ فلسطینی رہنماؤں کو چاہیئے کہ وہ عرب ممالک کے ساتھ پہلے سے بڑھ کر ہم آہنگی پیدا کریں، تاکہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ ان کی بڑھتی دوستیوں کو روکا جا سکے۔