اہم ترین خبریںپاکستان

پاکستان میں داعش کی سپورٹردہشتگردتنظیم غازی فورس پرپابندی عائد

جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق غازی فورس پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے سیکشن 11 اے، بی کے تحت پابندی لگائی ہے

شیعیت نیوز: قومی سلامتی و استحکام کی خاطر حکومت پاکستان کا ایک اور اہم اقدام ، عالمی دہشت گرد گروہ داعش کا حمایت یافتہ غازی فورس پر پابندی لگا دی۔ وزارت داخلہ نے غازی فورس نامی تنظیم پر پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ یہ تنظیم اسلام آباد میں لال مسجد آپریشن میں مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی کی ہلاکت کے بعد اُن کے نام پر تشکیل دی گئی تھی۔

تفصیلات کےمطابق غازی فورس پر پابندی عائد ہونے کے بعد مولانا عبدالعزیز عرف مولوی برقعہ پوش مفرور کہتے ہیں کہ ان کا اس جماعت سے کوئی تعلق نہیں، نہ انہوں نے بنائی ہے، ہوسکتا ہے عبدالرشید غازی کے کسی چاہنے والی نے بنائی ہو۔ درحقیقت مولوی عبدالعزیز غازی نے لال مسجد آپریشن کے دوران پاک فوج کے خلاف بھاری اسلحے کے ساتھ دوبدو جنگ کی تھی جبکہ یہ پاکستان میں داعش کا سب سے بڑا حامی اور سپوٹر بھی سمجھا جاتا ہے، جس کی داعش اور ابوبکر البغدادی کی حمایت میں تقاریر ریکارڈ پر موجودہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: محرم الحرام میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، کالعدم سپاہ صحابہ کے 3دہشتگردگرفتار

جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق غازی فورس پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے سیکشن 11 اے، بی کے تحت پابندی لگائی ہے۔ نوٹیفکیشن کی کاپی ڈی جی نیکٹا، وزارت خارجہ، قومی سلامتی کونسل سمیت تمام محکموں کو ارسال کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس اضافے کے بعد وزارت داخلہ کی پابندی کی فہرست میں شامل تنظیموں اور گروپوں کی تعداد 78 ہوگئی ہے۔ غازی فورس رواں سال پابندی کی فہرست میں شامل ہونیوالی پانچویں تنظیم ہے۔ کالعدم تنظیموں کی فہرست بنانے کا عمل 14 اگست 2001ء میں اس وقت شروع ہوا تھا جب لشکر جھنگوی اور سپاہ محمد پاکستان کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین کی مکمل آزادی تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری نا ممکن ہے۔ او آئی سی

بعد ازاں 14 جنوری 2002ء کو حکومت نے جیش محمد، لشکر طیبہ، سپاہ صحابہ پاکستان، تحریک اسلامی اور تحریک نفاذ شریعت محمدی پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یاد رہے کہ 21 اگست کو پاکستان نے داعش، القاعدہ، طالبان سمیت دیگر تنظیموں کے 88 سے زائد دہشت گردوں پر سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

وزارت خارجہ کے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 21 قراردادوں کے تحت دہشت گردوں پر عائد کردہ پابندیوں میں اثاثے منجمد کرنا، سفری اور اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی شامل ہے۔ پابندیوں کے دو علیحدہ نوٹیفکیشنز جاری کیے گئے تھے، جن میں کالعدم تنظیموں، دہشت گرد عناصر، افراد کے تمام اثاثے، کھاتے یا مالیاتی ذرائع بغیر کسی پیشگی نوٹس کے فی الفور منجمد کرنے کا حکم دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button