اہم ترین خبریںپاکستان

ضلع کرم کی کشیدہ صورتحال ،ایم ڈبلیوایم کا وزیر اعظم اور آرمی چیف سے کردار ادا کرنےکامطالبہ

علاقہ کی ایک معروف سماجی شخصیت مولانا مزمل حسین کا ساتھیوں سمیت ایف سی کے ہاتھوں اغوا اور بیہمنانہ تشدد ناقابل برداشت ہے

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ کی قیادت نے ضلع کرم کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سربراہ علامہ سید وحید عباس کاظمی اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب علی جعفری کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں ایف سی میں موجود چند کالی بھیڑوں کیوجہ سے ملک کے ایک اہم ادارے کا تقدس پائمال ہورہا ہے۔ علاقہ کی ایک معروف سماجی شخصیت مولانا مزمل حسین کا ساتھیوں سمیت ایف سی کے ہاتھوں اغوا اور بیہمنانہ تشدد ناقابل برداشت ہے۔ علاقہ میں استحکام کیلئے فوری طور پر ناجائز ایف آئی آرز کا اندارج ختم کیا جائے۔

انہوں نےخدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل اور بھارت کے ایجنٹ محرم الحرام کے دوران دہشتگردی کی کاروائیاں کر سکتے ہیں، اس کیلئے ضروری ہے کہ صوبے کے حساس اضلاع خصوصا” پاڑہ چنار ، ہنگو ،ڈیرہ اسمائیل خان میں فوج کے دستے تعینات کیئے جائیں، غیر ملکی ایجنٹ ایک عرصہ سے پاڑہ چنار کا امن تباہ کرنے کے مسلسل سازشیں کر رہے ہیں، ماہ محرم کا تقدس پامال کرنے کیلئے وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: معتدل علماءوذاکرین پر بلاجواز پابندیاں کسی صورت قبول نہیں، ایم ڈبلیوایم پنجاب

انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سمیت علمائے کرام کی صدر مملکت عارف علوی کیساتھ ایک اہم نشست ہوئی اور اس میں محرم الحرام کیلئے ایس او پیز طے کئے گئے۔ جس پر تمام سٹیک ہولڈرز نے اتفاق کیا۔ حکومتی ایس او پیز پر عمل کرنا چونکہ صحت عامہ کیلئے انتہائی ضروری ہے، لہذا مجلس وحدت مسلمین نے اپنے تنظیمی سیٹ اپ کے ذریعے ان ایس او پیز پر ملک بھر میں عملدرآمد کرانے کیلئے اقدامات کئے ہیں، اور اضلاع تک کی سطح پر عزاداری سیل قائم ہوچکے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس ماہ محرم کے دوران ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے، تاکہ وطن عزیز کو کرونا جیسے مرض سے پاک کیا جاسکے۔ لہذا اس پریس کانفرنس کے ذرہعے بھی ہم تمام ملت تشیع سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی مجالس، جلوس و دیگر مذہبی پروگرامات میں ایس او پیز کا مکمل خیال رکھیں اور حکومت بھی اس حوالے سے اپنا بھرپور تعاون کرے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور پولیس کی جانب سےمحرم الحرام میں سکیورٹی کے انتظامات مکمل

انہوں نے ضلع کرم کی پولیس کے رویئے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ان تمام سات معززین علاقہ کے خلاف ایف آئی آر درج کیں جنہوں نے دو قبائیل کے درمیان خون ریز تصادم کو روکنے اور امن قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے ایم ڈبلیو ایم کے مقامی رہنما علامہ مزمل حسین سمیت چار افراد کو اٹھا لیا ، ان کو ایف سی کے حوالے کیا گیا ،ایف سی نے ان معززین علاقہ پر فرقہ ورانہ نفرت اور تعصب کی بنیاد ہر وحشیانہ تشدد کیا، علامہ مزمل کو بعد ازاں ایک ویران پہاڑی سلسلے میں نیم مردہ حالت میں پھینکا گیا جنکی حالت اب بھی تشویشناک ہے، انہوں نے کہا کہ ایف سی والوں نے اس سے پہلے بھی فائرنگ کرکے تین بیگناہ شہریوں کو شہید کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں محرم الحرام کے امور کیلئے ڈی آئی جی سہیل سکھیرافوکل پرسن نامزد

انہوں نے آرمی چیف، کور کمانڈر اور وزیرعلی خیبرپختون خواسے اس صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے دو ٹوک الفاظ میں اسرائیل کو ناپاک، غاصب اور قابض قرار دیتے ہوئے انکے نجس وجود کو تسلیم کرنے کے کسی بھی امکان کو مسترد کردیا، انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی طرف سے اس طرح کی کوئی مذموم کوشش کی گئی تو وہ اس کی بھرپور مزاحمت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ محرم کے دوران کرونا وائرس کی ایس او پیز پر مکمل عملدرامد کیا جائیگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button