اہم ترین خبریںایران

اب خطے میں پیش آنے والے کسی بھی نئے حادثے کا ذمہ دار یواے ای ہو گا، جنرل محمد باقری

شیعت نیوز : ایرانی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے پر نظر ثانی کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرایران کی سلامتی کو ذرہ برابر بھی خطرہ کا شکار ہوا تو اس کا ذمہ دار متحدہ عرب امارات ہے اور ہم اس بات کا برداشت نہیں کریں گے۔

جنرل باقری نے اس معاہدے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی قاتل غاصب اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی جانب سے دوستانہ تعلقات کی استواری انتہائی قابل افسوس ہے۔

ایرانی جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ آج جب دنیا کا ہر آزاد انسان غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ دوستی برقرار کرنے سے نفرت کا اظہار کر رہا ہے، ایران کے ایک ہمسائے کی جانب سے انتہائی بے شرمی کے عالم میں بچوں کی قاتل غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی استواری کا اعلان کیا گیا ہے جو انتہائی قابل افسوس ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام کے لبادے میں چھپے منافقوں کے چہرے نمایاں ہورہے ہیں۔ ایرانی صدر روحانی

انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت جو اپنی بقاء کے لئے ہاتھ پیر مارنے پر مجبور ہو چکی ہے، نے دین مبین اسلام یا دین یہود کی ظلم مخالف تعلیمات کو پس پشت ڈالتے ہوئے نہ صرف عالم اسلام کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنا رکھا ہے بلکہ وہ اپنے حامیوں کے خلاف بھی کسی قسم کا ظلم و ستم روا رکھنے سے گریز نہیں کرتی۔

جنرل محمد باقری نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات جیسے مسلمان و عرب ملک کی جانب سے ایک ایسی حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کسی طور قابل قبول نہیں جس نے مسلمانوں کے قبلۂ اول پر قبضہ کر کے فلسطینیوں کو نہ صرف بے گھر کر دیا ہے بلکہ انہیں قتل و غارت گری کا نشانہ بنانے کے بعد زندانوں میں بھی بند کر رکھا ہے۔

ایرانی جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے سربراہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اب اس ملک (امارات) کے ساتھ روا رکھا جانے والا ایرانی قوم کا رویہ بھی بنیادی طور پر بدل جائے گا اور ایران کی مسلح افواج بھی بلاشبہ اس ملک کے ساتھ اب نئے حساب کتاب کے ساتھ پیش آئیں گی۔

ایرانی مسلح افواج کے کمانڈر نے متحدہ عرب امارات کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر خطے کے اندر کوئی نیا حادثہ پیش آ گیا اورایران کی قومی سلامتی کو کوئی چھوٹے سے چھوٹا خطرہ ہی لاحق ہو گیا تو اسے ہم متحدہ عرب امارات کے حوالے سے ہی دیکھیں گے اور ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا کہ متحدہ عرب امارات کو نصیحت کرتا ہوں کہ دیر ہونے سے قبل اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کسی ایسے راستے پر قدم نہ بڑھائے جو خود اس سمیت پورے خطے کے امن و امان کو داؤ پر لگا دے کیونکہ یہ کسی طور قابل قبول نہیں!

متعلقہ مضامین

Back to top button