مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کی تعداد 7 ہوگئی

شیعت نیوز : گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر میں  ایک چھاپہ مار کارروائی کےدوران 61 سالہ نزار رمضان کو حراست میں لے لیا۔ نزار رمضان کی گرفتاری کے بعد اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کی تعداد سات ہوگئی ہے۔

اسیران اسٹڈی سیںٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز صیہونی فوج کی بھاری نفری نے فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن نزار رمضان کی رہائش گاہ کا گھیرا ئو کیا۔ اس کے بعد انہیں ان کے بیٹے سمیت حراست میں لینے کےبعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر نزار رمضان مرج الزھور کے فلسطین سے بے دخل فلسطینیوں میں شامل ہیں۔ وہ 10 سال تک اسرائیلی زندانوں میں قید رہ چکے ہیں۔ خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں ‌میں قید فلسطینیوں کی تعداد پانچ ہزار سے زائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی قبیلے کا العربیہ چینل کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان

دوسری جانب اسرائیلی فورسز نے جمعرات کے روز بیت لحم کے مغرب میں واقع الولاجا گاؤں میں تین فلسطینی گھروں کے مالکان ، متعدد مویشیوں کی پناہ گاہوں اور ایک پانی کے کنواں کو مسمار کرنے کے ارادے سے آگاہ کیا۔

مقامی کارکن ابراہیم عوض اللہ نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں نے مقامی رہائشیوں سے تعلق رکھنے والے گاؤں جبیل الروسیات کے علاقے میں تین مکانات کی مسماری کا نوٹس جاری کیا اور یہ دعوی کیا کہ مکانات بغیر اجازت کے تعمیر کیے گئے ہیں۔

اسی گاؤں کے علاقے خلتہ السمک میں دو شہریوں کو بھی اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مویشیوں کے پالنے کے لئے استعمال ہونے والا کنواں اور کھیتوں کے متعدد ڈھانچے کے مسماری کے نوٹس پہنچائے ۔

شہریوں کو کچھ دن کا وقت دیا گیا تھا کہ وہ اپنے ہاتھوں سے اپنی املاک مسمار کریں ۔

قابض صیہونی فوجیوں نے اسی گاؤں میں زیر تعمیر مکان اور چار فارم کے ڈھانچے کی مسماری کے احکامات جاری کیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button