مقبوضہ فلسطین

مضبوط استقامت صیہونیوں کے لئے دردناک اور رسوا کن ہوگی۔ ھنیہ

شیعت نیوز : فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے موجودہ مرحلے میں مرکزی مقصد کے حصول کے لیے ایک جامع حکمت عملی اور منصوبہ بندی پر زور دیا ہے۔

انہوں نے مغربی کنارے کے اسرائیل سے الحاق کے صیہونی پلان کو ناکام بنانے کے لیے مربوط حکمت عملی اختیار کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حماس پورے وطن کو قابض صیہونی ریاست کے پنجے سے آزاد کرانے اور اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مزاحمت کےلیے تیار ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے کہا کہ مضبوط استقامت غاصب صیہونی حکومت کے لئے دردناک ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی ذلت آمیز رسوائی کا بھی باعث ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں : شام: روسی اینٹی ائیرکرافٹ سسٹم نے متعدد ڈرون طیاروں کو تباہ کردیا

اسماعیل ھنیہ نے عرب فورم کے دوران کہا کہ وہ صدی کی ڈیل  اور فلسطینی اراضی کےاسرائیل سے الحاق کے منصوبے کے خلاف متحد ہیں۔ اس معاہدے سے موجودہ امریکی انتظامیہ اور انتہائی دائیں بازو کی صیہونی حکومت کے مابین نظریاتی اور سیاسی اتحاد کی عکاسی ہوتی ہے جو فلسطین کے مسئلے کی بنیادوں پر حملہ کرنے والے تمام منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے اس پر زور دیا کہ فلسطینی اراضی کے الحاق کے منصوبے ، صدی کی ڈیل  کے خاتمے ، یہودی آباد کاری ، فلسطینیوں کی جبری ھجرت امریکہ اور اسرائیل کی مشترکہ سازش ہے۔ فلسطینی قوم میں دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی دشمن فلسطینی عوام کے لیے،ان کی صلاحیتوں اور مرکزی مسئلے کے لیے خطرہ ہے۔

اسماعیل ھنیہ نے زور دے کر کہا کہ مزاحمت اپنی سرزمین اور اپنے عوام کے دفاع کے لیے کسی بھی جنگ میں داخل ہونے کے لئے تیار ہے۔ مزاحمت کے حملے دشمن کے لئے تکلیف دہ ہوں گے ، کیونکہ ہمیں ایک چیلنج کی شکل میں جنگ کا سامنا ہے۔ فلسطینی قوم اپنے بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button