ایران

ایران وحشی پن کے خلاف مقابلہ کرنے کیلئے انسانی حقوق کی پامالی نہیں کرتا۔ وزیر خارجہ جواد

شیعت نیوز : ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ہمیں سردشت کیمیکل بمباری کے واقعے میں بیک وقت انسانیت اور تشدد کے دونوں واقعات دیکھنے میں آئے ہیں اور تاریخ خود گواہ ہے کہ ایران، وحشی پن کے خلاف مقابلہ کرنے کیلئے انسانی حقوق کی پامالی نہیں کرتا۔

ان خیالات کا اظہار محمد جواد ظریف نے ہفتے کے روز امریکی انسانی حقوق کی قربانیان سے منعقدہ ویڈیو کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے سردشت کیمیکل بمباری کی سالگرہ پر تبصرہ کرتے ہوئے سردشت واقعے میں بیک وقت انسانیت اور تشدد کے دونوں واقعات دیکھنے میں آئے ہیں؛ انسانیت اور بے لوث لوگوں کی طاقت جس نے کبھی بھی کیمیائی بمباری کے دکھ اور درد کو برداشت کرکے انسانیت کے دائرے کو نہیں چھوڑا۔

یہ بھی پڑھیں : قائد اسلامی انقلاب کا امریکی اور برطانوی دشمنی سے چوکس رہنے پر زور

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ اقوام متحدہ نے عراق کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق ایرانی خدشات کا جائزہ لیا ہے اور ساتھ ہی ایران کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق عراقی دعوے کی چانچ پڑتال کی ہے۔

ظریف نے مزید کہا کہ دریں اثنا معائنے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرنے والا فریق صدام کی حکومت تھی اور اسلامی جمہوریہ نے حتی اس کی روک تھام کیلئے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال نہیں کیا تھا۔

دوسری جانب ایرانی پاسداران انقلاب فورس کے کمانڈر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دشمن کی ہتھیاری پابندیاں ہماری دفاعی پوزیشن پر کوئی اثر نہیں پڑتی ہے اور ہم آج سپاہ پاسداران کی زمینی فوج میں کسی بھی ہتھیاروں کے نظام میں غیر ملکیوں پر انحصار نہیں کر رہے ہیں اور خود انحصاری اور آزادی کے مرحلے پر پہنچ چکے ہیں۔

یہ بات بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے ہفتہ کے روز سپاہ کی بری فوج کی خود کفیل تحقیق اور جہاد تنظیم کی کامیابیوں کی نمائش کے دورے کے موقع پر کہی۔

انہوں نے اسلامی انقلاب اور ایرانی قوم کے خلاف دشمنوں کی ظالمانہ پابندیوں کو خصوصا اسلحہ کے میدان میں ایک موقع کے طور پر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم ہتھیاروں کے عالمی پابندیوں اور امریکہ جیسے حقیقی دشمنوں کا سامنا کررہے ہیں تو ، مقامی صلاحیتوں کو استعمال کرکے دفاعی شعبے کی ضروریات کا دفاع کرنا ایجنڈے میں شامل ہے۔

جنرل سلامی نے کہا کہ ہم آج سپاہ پاسداران کی زمینی فوج میں کسی بھی ہتھیاروں کے نظام میں غیر ملکیوں پر انحصار نہیں کر رہے ہیں اور خود انحصاری اور آزادی کے مرحلے پر پہنچ چکے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم حیرت انگیز سسٹمز کی آمد کا مشاہدہ کریں گے اور ہماری بری فوج ایجنڈے پر تکنیکی حیرت ڈال دی ہے تاکہ جدید ٹیکنالوجی کی کمی نہ رہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button