مقبوضہ فلسطین

مسجد اقصیٰ کے نیچے نئی سرنگ کی تعمیر، فلسطینی بچے کو 10 سال قید کی سزا

شیعت نیوز : انتہا پسند صیہونی آبادکاروں کے ایک گروہ ’’ہل ٹاپ یوتھ‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں مسجد اقصیٰ اور اسکی مغربی دیوار کے نیچے بنائی گئی ایک نئی سرنگ کو دکھایا گیا ہے جسے جولائی کے آغاز میں کھول دیا جائے گا۔

ہل ٹاپ یوتھ نے ٹنل کے بارے میں بنائی گئی ویڈیو کو اپنی ویب سائٹ پر چند منٹوں کے لیے شائع کرنے کے بعد وہاں سے ہٹا دیا۔ ویڈیو میں صیہونی آبادکاروں کو نئی سرنگ کھودتے اور وہاں سے خوشی سے مٹی اور پتھر اُٹھاتے اور کھودنے والے اوزاروں کو استعمال کرتے اور تصاویر بناتے دکھایا گیا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق جس نے ویڈیو دیکھی نئی سرنگ مسجد اقصیٰ کے صحن کے نیچے خاص طور پر مراکشی دروازے ، اسکی مغربی دیوار ، کمپاؤنڈ کی جنوبی دیوار پر واقع اموی محلات کے علاقے اور مروانی نماز ہال کے ٹرپل دروازے پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امارات کا اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کے قیام پر زور۔ فلسطینی تحریکوں کی مذمت

دریں اثنا اسرائیلی فوجیوں نے نے 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں اللد شہر میں دو فلسطینی مکانات مسمار کر دئیے۔

عینی شاہدین نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے متعدد بلڈوزروں نے اللد شہر میں المحطہ میں ہلہ بولا نشانہ بنائے گئے گھروں کے اردگرد گھیرا ڈالا جو کہ ابو زید کے خاندان کی ملکیت ہے اور انہیں مسمار کرنا شروع کر دیا۔ مقامی رہائشیوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اسرائیلی حکام نے اسی خاندان کے مکانات مسمار کیے ہوں۔

دوسری جانب اسرائیل کی ایک فوجی عدالت کی طرف سے 15 سالہ فلسطینی بچے حمود خضر الشیخ کو مزاحمتی کارروائیوں کے الزام میں دس سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ حمود خضر کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے العیزریہ سے ہے۔

خیال رہے کہ حمود الشیخ کو اسرائیلی فوج نے 15 اگست 2019ء کو گولیاں مار کر شدید زخمی کرنے کے بعد حراست میں لیا تھا۔ اس کے ساتھی پندرہ سالہ نسیم مکافح ابو رومی کو گولیاں مار کرشہید کردیا گیا تھا۔ ان دونوں پر اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے باب السلسلہ کے باہر یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

حمود الشیخ کو اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی فائرنگ سے کئی گولیاں لگیں اور وہ آدھا گھںٹہ زخمی حالت میں سڑک پر پڑا رہا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے اس وقت 190 فلسطینی بچوں کو جیلوں میں قید کر رکھا ہے۔ ان میں سے 20 بچوں کی عمریں 16 سال سے کم ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button