اہم ترین خبریںدنیا

امریکی حکومت کے نسلی تعصب کے خلاف جاری احتجاج پورے یورپ میں پھیل گیا

لندن میں امریکی سفارت خانے کے باہر ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا

شیعت نیوز : امریکہ کی ٹرمپ حکومت کی نسلی تعصب پر مبنی ظالمانہ کاروائیوں کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج امریکی سرحدوں سے نکل کر پورے یورپ میں پھیل گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ میں سیاہ فام شہری جورج فلوئیڈ کے پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کے بعد امریکا اور دیگر ملکوں میں ہونے والے مظاہروں میں شدت آگئی ہے، برطانیہ کے شہر برسٹل میں مظاہرین نے سترہویں صدی میں غلاموں کی تجارت میں ملوث ایڈورڈ کولسٹن کا مجسمہ اکھاڑ کر سڑکوں پر گھسیٹا اور پھر اسے پانی میں پھینک دیا۔ مظاہرین نے ونسٹن چرچل کے مجسمے کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی ۔

امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف جاری مظاہروں میں 10 ہزار سے زائد گرفتار

ذرائع کے مطابق برسٹل میں مظاہرین نے ایڈورڈکولسن کا مجسمہ اسی انداز میں گرایا جیسے عراق جنگ کے بعد ڈکٹیٹر صدام حسین کا مجسمہ گرایا گیا تھا، مظاہرین نے مجسمہ کو پیروں سے روندا اور پھر اسے گلیوں میں گھسیٹتے رہے۔

دوسری جانب لندن میں امریکی سفارت خانے کے باہر ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا، کئی شرکاء ایسے ماسک پہنے ہوئے تھے جن پر درج تھا کہ نسل پرستی کورونا سے بھی زیادہ مہلک ہے۔

اسپین میں بھی امریکی سفارتخانے کے سامنے امریکی حکومت اور نسلی تعصب کے خلاف مظاہرہ کیا گیا اور عوام نے امریکہ میں نسل پرستی اور سیاہ فام امریکی باشندے کے قتل کی مذمت کی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے چھیاسٹھ ماہرین نے ایک بیان میں امریکی عوام کے جاری احتجاجات پر اس ملک کے صدر ٹرمپ کے جواب دینے کے طریقے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خاص طور سے عوامی مظاہروں کی سرکوبی کے لئے فوجی اقدام کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی بیداری اور جوش و ولولہ امریکہ میں منظم نسل پرستی کے خلاف احتجاج ہے اور امریکی حکومت کی حمایت سے انجام پانے والا نسلی تشدد، اس بات کا باعث بنا ہے کہ نسلی تشدد کے ذمہ دار عناصر کو معاف کر دیا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس وقت پوری دنیا ایسے احتجاجات کا مشاہدہ کر رہی ہے جو بنیادی طور پر نسلی عدم مساوات اور امریکہ کے سیاہ فام اور غیر سفید فام شہریوں کے خلاف نسلی تشدد کی مخالفت میں کئے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی پولیس کے ایک سفید فام افسر نے پچیس مئی کو شہر مینیا پولس میں ایک امریکی سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کو وحشتناک طریقے سے قتل کردیا تھا۔ اس وحشیانہ جرم پر امریکی اور دنیا بھر کے عوام کا غصہ بھڑک اٹھا اور وہ سڑکوں پر نکل آئے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button