دنیا

کابل دہشتگردانہ حملے میں ہلاکتوں میں اضافہ، قندھار میں دو دہشت گرد ہلاک

شیعت نیوز: افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایک اسپتال پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر چوبیس ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان کے نائب وزیر صحت وحید اللہ مجروح نے بدھ کے روز پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ منگل کو کابل کے مغربی علاقے میں ایک اسپتال پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر چوبیس ہو گئی ہے جبکہ پندرہ افراد زخمی ہیں۔

اس سے قبل مرنے والوں کی تعداد پندرہ بتائی گئی تھی۔ اسپتال کو دہشتگردانہ حملے کا نشانہ بنائے جانے پر قومی اور عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کابل: شیعہ اکثریتی علاقے میں واقع اسپتال پر مسلح دہشت گرد کا حملہ،5 افراد شہید

اگرچہ داعش دہشت گرد گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم افغان حکومت کا خیال ہے کہ افغانستان میں اس قسم کے حملے کی راہ طالبان نے ہی ہموار کی ہے۔

افغان صدر اشرف غنی نے بھی طالبان کے خلاف کارروائی کے لئے افغان فوج کو چوکس رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

دوسری جانب افغان سیکورٹی فورس نے صوبہ قندھار میں ایک کارروائی کے دوران ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دو داعشی دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

کابل میں افغان وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کی شب دو داعشی دہشت گردوں نے صوبہ قندھار میں ایک پولیس چیک پوسٹ پر اچانک حملہ کر دیا تاہم پولیس نے بر وقت جوابی کاروائی کرتے ہوئے انہیں ہلاک کر دیا۔

افغان وزارت داخلہ نے ہلاک ہونے والے داعشی دہشت گردوں کی شناخت ظاہر کیے بغیر کہا ہے کہ دونوں دہشت گرد صوبے میں ٹارگٹ کلنگ کی متعدد واداتوں میں ملوث تھے۔

اس سے پہلے منگل کو کابل میں دہشت گردانہ حملے میں دسیوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔ قطر معاہدے کے بعد افغانستان میں اس قسم کے دہشت گردانہ حملے تیز ہوگئے ہیں البتہ طالبان نے کابل کے حالیہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button