مقبوضہ فلسطین

فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کو کیسے قیدی بنایا

شیعت نیوز: چار سال قبل جون 2014ء کو اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ جنگ مسلط کی تو اس جنگ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ میں دراندازی کرنے والے متعدد فوجیوں کو ہلاک اور چار کو جنگی قیدی بنا لیا تھا۔

غزہ میں جنگ کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ ارون شاؤل نامی ایک فوجی اہلکار کو جنگی قیدی بنایا۔

اسرائیلی فوج نے اس آپریشن کو’’موت کاقافلہ‘‘ کا نام دیا تھا۔ چھ سال پیشتر ارون شائول کو یرغمال بنائے جانے کے واقعے میں 14 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل اور دسیوں کو زخمی کیو گیا۔ اس کارروائی میں اسرائیلی فوج کا ایک کیپٹن عوفر تخورش بھی موجود تھا جو اس وقت ٹینک بٹالین71 میں شامل تھا۔ حال ہی میں اس نے اس واقعے اور ارون شاؤل کی فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں گرفتاری کی اہم تفصیلات بیان کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے صیہونی جاسوس ڈرون تباہ کر دیا

اس نے کہا کہ مشرقی غزہ میں تفاح کالونی میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔ اس حملے میں 14 فوجی ہلاک اور دسیوں زخمی ہوئے۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے ارون شاؤل کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا۔

اسرائیلی فوجی کیپٹن کا کہنا تھا کہ  اس کارروائی میں ہمارے فوجی جانی نقصان پر بہت زیادہ حواس باختہ اور مایوس تھے۔ وائرس لیس پر فوجیوں کی چیخ پکار سنی جاسکتی تھی۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک فوجی ٹرک کو ٹینک شکن راکٹ سے نشانہ بنایا۔

اس نے کہا کہ شروع میں ہمیں اندازہ نہیں ہوا کہ یہ واقعہ کہاں ہوا اور کتنا نقصان ہوا ہے۔ ہمیں زخمی فوجیوں کی جگہ تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔ میں وہ پہلا  فوجی افسر تھا کو تباہ ہونے والے ٹرک کے پاس پہنچا۔ میں نے اپنے سپاہیوں کو حکم دیا کہ وہ ٹینک سے باہر نہ آئیں ورنہ وہ باہر کے مناظر دیکھ کر حوصلہ کھو سکتے ہیں۔

تخورش کا مزید کہنا تھا کہ ہرطرف خوف، پریشانی اور تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ ہم پر قریب ہی موجود ایک زمین دوز مورچے سے دوسرا حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں ہمارے مزید فوجی زخمی ہوئے اور فلسطینی مزاحمت کار ارون شاؤل کو پکڑنےمیں کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے ٹرک کو آگ لگا دی اور ہمارے سپاہیوں کو پسپا ہونا پڑا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button