اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

کورونا وائرس امریکا و یورپ کی بالادستی کا بھرم توڑ گیا

تازہ ترین اعداد و شمار منہ بولتا ثبوت ہیں اس حقیقت کے کہ یونائٹڈ اسٹیٹس کی قیادت میں دنیا پر اپنے فیصلے مسلط کرنے والا مغربی بلاک کورونا وائرس پینڈیمک سے نمٹنے میں مکمل طور پر ناکام ہوا ہے۔

کورونا وائرس امریکا و یورپ کی بالادستی کا بھرم توڑ گیا

کورونا وائرس امریکا و یورپ کی بالادستی کا بھرم توڑ گیا.  آج26اپریل2020بروز اتوار بوقت شب کوروناوائرس کے تازہ ترین اعداد و شمار پرنگاہ ڈالتے ہیں تو دنیا کے ساڑھے سات ارب سے زائد انسانوں میں کورنا وائرس 29لاکھ 65 ہزار236 انسانوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکاہے۔

عالمی سطح کے اس وبائی مرض (پینڈیمک) میں مبتلا 2 لاکھ 5ہزار 627 انسان مرچکے ہیں۔ 8لاکھ 71 ہزار265 صحتیاب ہوچکے ہیں۔

اعداد و شمار کی مزید وضاحت

ان اعداد و شمار کی مزید وضاحت کردیں کہ اموات اور صحتیاب افراد کی فائل بند ہوچکی ہے۔ یعنی یہ مریض ایک طرف ہوچکے۔ اور ایسے افراد کی کل ملاکر تعداد 10لاکھ76ہزار892مریضوں بنتی ہے۔ یہ تعداد بتاتی ہے کہ کورونا وائرس سے اب تک اموات کی شرح 19%رہی ہے۔ صحتیابی کی شرح 81فیصد رہی ہے۔

یہ کیسز جو نمٹائے جاچکے، انکی فائل بند ہوچکی۔ مطلب یہ کہ اب دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 18 لاکھ 88ہزار394ہے۔ ان میں وہ مریض کہ جن کی حالت تشویشناک ہے وہ کل تعداد کا محض3 فیصد ہیں یعنی 57ہزار596۔ جبکہ بقیہ97فیصد یعنی 18 لاکھ 30ہزار 798مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

کورونا وائرس امریکا و یورپ کی بالادستی کا بھرم توڑ گیا

اب اگر عالمی فہرست میں مریضوں کی تعداد اور اموات کی تعداد کے لحاظ سے پہلے دس ممالک کی الگ سے فہرست مرتب کریں تو مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے اور اموات کے لحاظ سے بھی یونائٹڈ اسٹیٹس آف امریکا پہلے نمبر پرہے۔

امریکا میں کورونا وائرس نے کل 9لاکھ 70ہزار 352افراد کو مبتلا کیا۔ ان میں سے 54ہزار 912افراد کی موت واقع ہوگئی۔ 1لاکھ 18ہزار 633افراد صحتیاب ہوئے۔ گوکہ مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے اسپین226,629 تعداد کے ساتھ دوسرے نمبرپر ہے اور اٹلی197,675 مریضوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے مگر اموات کے لحاظ سے اٹلی 26,644 اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور اسپین 23,190 اموات کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

حیرت انگیز حقیقت

کل 161,488مریضوں اور22,614اموات کے ساتھ فرانس چوتھے نمبر پر جبکہ اموات کے لحاظ سے برطانیہ پانچویں نمبر پر اور کل مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے جرمنی دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔

حیرت انگیز حقیقت یہ ہے کہ کل مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے بیلجیم کا نمبرعالمی فہرست میں 12واں ہے مگر اموات کے لحاظ سے سکا نمبر چھٹا ہے۔ اموات کے لحاظ سے جرمنی عالمی فہرست میں 7ویں نمبر پر ہے۔

مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے ترکی 7ویں، ایران 8ویں، چین9ویں اور روس 10ویں نمبر پر ہیں۔ ایک اور حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے نیدر لینڈ (ہالینڈ) عالمی فہرست میں 14ویں نمبر پر ہے ،مگر کل 37845مریضوں میں سے 4475مریض انتقال کرگئے۔ اسی طرح برازیل 59479مریضوں کے ساتھ عالمی فہرست میں 11ویں نمبر پر ہے مگر یہاں مرنے والوں کی تعداد 4062ہوچکی ہے۔

اموات کے لحاظ سے عالمی فہرست

یعنی اموات کے لحاظ سے عالمی فہرست میں پہلے نمبر پر امریکا، دوسرے نمبر پر اٹلی، تیسرے نمبر پراسپین،چوتھے نمبر پر فرانس، پانچویں نمبر پر برطانیہ،چھٹے نمبر پر بیلجیم، ساتویں نمبر پر ایران (5710)، آٹھویں نمبر پر چین(4632) نویں نمبر پر ہالینڈ اور دسویں نمبر پر برازیل ہیں۔

 مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے ٹاپ ٹین درجہ بندی

کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے ٹاپ ٹین درجہ بندی یوں ہے: امریکا، اسپین، اٹلی، فرانس، جرمنی، برطانیہ، ترکی، ایرن، چین، روس۔

یہ اعداد و شمار یہ سمجھنے کے لئے کافی ہیں کہ سائنس و ٹیکنالوجی سمیت ہر شعبے میں برتری کا دعویٰ کرنے والے امریکا و یورپی ممالک کے پاس وہ سہولیات موجود نہیں کہ جو کورونا وائرس کو شکست دے سکے۔

مکمل طور پر ناکام

تازہ ترین اعداد و شمار منہ بولتا ثبوت ہیں اس حقیقت کے کہ یونائٹڈ اسٹیٹس کی قیادت میں دنیا پر اپنے فیصلے مسلط کرنے والا مغربی بلاک کورونا وائرس پینڈیمک سے نمٹنے میں مکمل طور پر ناکام ہوا ہے۔

اقتصادی لحاظ سے امریکا دنیا کا سب سے بڑا مقروض ترین ملک ہے۔ اور اب کورونا وائرس کے نقصانات کے لحاظ سے ناکامیوں کے عالمی مقابلے میں تاحال ورلڈ چیمپیئن ہے۔

 امریکی و یورپی حکام کی اصلاح کے لئے

وہ ممالک کہ جو مغربی بلاک یا امریکا کی پابندیوں اور بلیک میلنگ کی وجہ سے اقوام عالم کے ساتھ دیگر ممالک کی مانند خرید و فروخت نہیں کرسکتے، اگر وہ ان پابندیوں اور گھیراؤ کے بعد بھی مغربی ممالک کی نسبت نقصان کو کم ترین سطح پر محدود کرنے میں کامیاب ہوگئے جیسا کہ ایران تو مطلب یہ ہوا کہ وہ امریکا اور یورپی ممالک سے زیادہ بہتر مدیر و منتظم ہیں۔

یعنی امریکی و یورپی حکام کو اپنی خامیوں کی اصلاح کے لئے ایسے بہتر مدیر و منتظم ملک سے مدد لینی چاہیے۔

عین علی برائے شیعیت نیوزاسپیشل

طلسم ہوشربا، داستان امیر حمزہ ابراہیم اور آٰیت اللہ خامنہ ای 

متعلقہ مضامین

Back to top button