ایران

بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ہو رہی ہے۔ اعلیٰ ثقافتی کونسل

شیعت نیوز: ایران کی اعلی ثقافتی کونسل نے بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اس طرح کے جرائم کے خلاف ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایران کی اعلی ثقافتی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت جب دنیا کورونا وائرس سے برسر پیکار ہے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ عدم رواداری اور انتہا پسندی کی بیماری نے پوری دنیا کے لوگوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے مسلمانوں نے پوری تاریخ میں ملک کی دیگر اقوام کے ساتھ پرامن اور بھائی چارے کی زندگی گذاری ہے اور بر صغیر کی تہذیب و تمدن کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اب جب یہی مسلمان شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں تو انہیں انتہا پسند ہندوؤں کے خونیں حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آیت اللہ وحید خراسانی کی بھارت میں مسلمانوں کی قتل و غارت کی شدید مذمت

ایران کی اعلی ثقافتی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آج بھارت کے فسادات کے بارے میں عالمی میڈیا میں جو کچھ آرہا ہے اس سے بلا شبہ یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہاں نسل کشی کی جارہی ہے اور انسانیت کے خلاف کھلے جرائم کا ارتکاب ہورہا ہے۔

بیان میں اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھارت کے فسادات میں ہوئے انسانوں کے قتل عام پر اپنا ردعمل ظاہر کریں اور اس طرح کے جرائم کی روک تھام کے لئے اپنی پوری توانائی بروئے کار لائیں۔

بھارت میں شہریت ترمیمی ایکٹ سی اے اے ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف گذشتہ برس دسمبر سے ہی دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔

اس درمیان گذشتہ چوبیس فروری کو دہلی کے شمال مشرقی علاقے جعفرآباد میں سی اے اے کے خلاف دھرنے کی مخالفت میں انتہا پسند ہندوؤں کے اشتعال انگیز بیانات اور تقریروں کے بعد حالات بگڑتے چلے گئے اور تین روز تک یہ علاقہ فسادات کی آگ میں جلتا رہا۔

مذکورہ علاقے میں پھوٹنے والے فسادات کے دوران سیکڑوں مکانات اور دوکانوں کو نذر آتش کردیا گیا۔

فسادات کے دوران پچاس سے زائد افراد مارے گئے جن میں بیشتر مسلمان ہیں۔ بلوائیوں نے مساجد کو بھی نہیں چھوڑا اور حتی وہ بوڑھی خواتین اور بچیوں کو بھی قتل کرنے سے باز نہیں آئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button